ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے سفر ختم ہونے کے بعد ویرات کوہلی کی پہلی ٹوئٹ

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شارجہ ، دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے سفر ختم ہونے کے بعد بھارتی کپتان ویرات کوہلی کی جانب سے بھارتی شائقین اور ساتھی کھلاڑیوں کیلئے پوسٹ شیئر کی گئی۔ویرات کوہلی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ساتھی کھلاڑیوں کے ہمراہ کچھ تصاویر شیئر کیں اور ساتھ ہی ورلڈکپ سے باہر ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔

بھارتی کپتان نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ‘ہم سب ساتھ مل کر اپنے مقصد کو حاصل کرنے نکلے تھے لیکن بدقسمتی سے کامیاب نہ ہوسکے، اس وقت ہم سے زیادہ مایوس کوئی نہیں’ویرات نے بھارتی شائقین کی محبت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘آپ لوگوں کی جانب سے ملنے والی حمایت زبردست تھی جس کے ہم مشکور ہیں، ہم مضبوط ہو کر واپس لوٹنے کا ارادہ کریں گے’۔یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت نے پاکستان کے ہاتھوں 10 وکٹوں سے تاریخی شکست کھائی تھی جس کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی بھارت کو ہرایا اور اس کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات معدوم ہوگئے۔افغانستان اور نیوزی لینڈ کے میچ میں کیویز کی فتح کے بعد بھارت ایونٹ سے باہر ہوگیا اور اس نے اپنا آخری میچ نمیبیا کے خلاف کھیلا جس میں بھارت نے 9 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ دوسری جانب آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے بھارتی ٹیم کے باہر ہونے کے بعد سابق پاکستانی کرکٹر مشتاق احمد نے پیش گوئی کی ہے کہ ویرات کوہلی

اب ناصرف کپتانی چھوڑیں گے بلکہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے بھی ریٹائر ہو جائیں گے۔بھارتی کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے مشتاق احمد نے کہا کہ وہ آئی پی ایل کی وجہ سے کئی مہینوں سے ایک بائیو سیکیور ماحول میں رہ رہے ہیں اور اس سے ان کا نقصان ہوا، جو ان کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے۔مشتاق احمد نے ایک انٹرویومیں

کہا کہ ویرات کوہلی اب ایک خاندانی آدمی ہیں، ان کی ایک بیٹی ہے، وہ اب اپنی خاندانی زندگی پر زیادہ توجہ دینا چاہیں گے۔اْنہوں نے کہا کہ چیزیں تو اْسی وقت بدل گئی تھیں کہ جب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے ہی کوہلی نے اعلان کیا تھا کہ بطور کپتان یہ ان کی آخری ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوگی جبکہ بی سی سی آئی نے اس دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سچ

نہیں ہے لیکن بعد میں ویرات کوہلی نے خود تصدیق کی تھی کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑ دیں گے۔سابق کرکٹر نے کہا کہ جب کوئی کرکٹر کہتا ہے کہ وہ کپتانی چھوڑ دے گا تو اس کا مطلب ہے کہ ڈریسنگ روم میں کچھ گڑ بڑ ہے، ایک کھلاڑی کے طور پر، میں بتا سکتا ہوں کہ کوہلی کے ٹیم کے ساتھ تعلقات خاصے اچھے نہیں تھے۔مشتاق احمد نے کہا کہ آپ بھارتی کرکٹ ٹیم میں واضح طور پر دو گروپوں کو دیکھ سکتے ہیں، ایک ممبئی گروپ اور ایک دہلی گروپ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…