کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان کی کراچی رجسٹری نے غیر قانونی تجاوزات کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق اب گلی، محلوں میں قائم تجاوزات گرانے کی باری آگئی ہے۔عدالتِ عظمی نے تحریری فیصلے کے ذریعے حکم دیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز،
ڈی ایم سیز، گلی، محلوں، فٹ پاتھ اور سٹرکوں سے تجاوزات ختم کریں۔تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ کراچی کی تمام ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں ہدایت کی ہے کہ گلی، محلوں، سڑکوں اور فٹ پاتھ پر قبضے سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔تحریری فیصلے میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ بتایا جائے کہ ہر حدود میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیا پیش رفت ہوئی۔عدالتِ عظمی نے تحریری فیصلے میں یہ حکم بھی دیا ہے کہ اگلے سیشن میں تمام ایڈمنسٹریٹرز ڈی ایم سی رپورٹس کے ہمراہ خود پیش ہوں۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔جمعرات کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمدکی سربراہی میں سندھ پولیس میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے محبوب علی و دیگر کی درخواست مستردکردی۔ دائر درخواست میں موقف اختیار کیاگیا تھا کہ بھرتی اہلکار ڈرائیور اور کانسٹیبل کی پوسٹ پر بھرتی ہوئے۔ سندھ کے نو اضلاع میں 1300 اہلکار بھرتی کئے گئے تھے۔صرف 310 بھرتی اہلکار میرٹ پر نہیں تھے۔ کمیٹی نے تمام بھرتیاں ہی مسترد کردی تھیں۔ ڈی آئی جی آفتاب پٹھان کی سربراہی میں اسکروٹنی کمیٹی نے ان بھرتیوں کو منسوخ کیا تھا۔