پاک فوج کاافسر بچپن کے دوست کے حسد کا شکار ہوگیا ،دوست نے قتل کردیا

26  اکتوبر‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)17 اکتوبر کو قتل ہونے والے پاک فوج کے افسر سیکنڈ لیفٹیننٹ عثمان لیاقت کے والد نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو اس کے بچپن کے دوست نے حسد کی بنا پر قتل کیا ہے۔ سیکنڈ لیفٹیننٹ عثمان لیاقت 9 اکتوبر کو پاکستان ملٹری اکیڈمی سے 144 لانگ کورس ختم ہونے پر پاس آئوٹ ہوئے اور یونٹ جوائن کرنے سے قبل گھر

چھٹی پر آئے جبکہ 17 اکتوبر کو ان کے بچپن کے دوست محمد تصور نے انہیں سر پر گولی مار کر قتل کر دیا۔عثمان کے والد رانا لیاقت کا کہنا تھا کہ 24 اکتوبر کو پولیس اور آرمی کی کوششوں سے ان کے بیٹے عثمان کی نعش تھل نہر سے برآمد ہوئی۔ عثمان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ تصور نے حسد میں آ کر عثمان کا قتل کیا جبکہ ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ 17 اکتوبر کو پولیس تحصیل کلورکوٹ میں ایف آئی آر درج کروائی گئی جس میں بتایا گیا کہ اتوار کو سیکنڈ لیفٹیننٹ عثمان گھر سے حجام کے پاس جانے کے لیے نکلے لیکن واپس نہیں آئے۔پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں عثمان کو گھر سے نکلنے کے بعد اپنے دوست تصور سے ملتے اور اسی کے ساتھ بائیک پر جاتے دیکھا گیا ہے۔ پولیس نے تصور کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی جس کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ

عثمان تصور کی موٹر سائیکل چلا رہے تھے جب پیچھے بیٹھے تصور نے ان کے سر کا نشانہ لے کر گولی چلا دی، بعد ازاں ملزم نے نعش تھل نہر میں پھینک دی۔مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں عثمان کے والد نے موقف اختیار کیا ہے کہ تصور نے حسد کی وجہ سے قتل کیا کیونکہ عثمان فوج میں افسر بن گئے تھے۔عثمان نے 19 اکتوبر کو اپنا یونٹ 48 سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹیشن بٹالین جوائن کرنا تھی، عثمان نے جناح کالج کلورکوٹ سے ایف ایس سی کرنے کے بعد آئی ایس ایس بی کا امتحان پاس کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…