اسلام آباد(این این آئی)دنیا کے پہلے پاکستانی ڈیجیٹل سینیٹرمیاں عتیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں صرف ٹک ٹاک پر پابندی ایک وفاقی وزیر کی فیملی کو فائدہ پہنچانے کیلئے لگائی گئی ہے جو پاکستانی نوجوانوں کو اپنے ٹیلنٹ سے روکنے کی سازش ہے، آج سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو نشانہ بنایا جارہا ہے، قانونی طور پر ملک میں ٹک ٹاک ایپلی کیشن آج بھی اوپن ہے،
پی ٹی اے عدالت میں اس کی پابندی کے حوالے سے کوئی تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہا ہے، نئی قانون سازی سے ٹک ٹاکرز کیخلاف گہری سازش ہے، قانوں موجود ہے صرف اس کی پاسداری کرنے کی ضرورت ہے، ایک فیصد کی سزا ننانوے فیصد کی نہیں دی جا سکتی، مینار پاکستان واقعہ اسٹنٹ بنایا گیا کیونکہ وہ خود کہہ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ فیلوشپ بڑھانے کیلئے کیا گیا تھا، ھکومت اور ذمہ داران سے اپیل ہے کہ وہ ملک میں ٹک ٹاک پر سے پابندی فوری طور پر ہٹائیں تاکہ نوجوان اپنے ٹیلنٹ کو سامنے لا کر جائز طریقے سے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں آل پاکستان ٹک ٹاکرز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دنیا کے پہلے پاکستانی ڈیجیٹل سینیٹرمیاں عتیق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف ایک ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی بہت بڑا تضاد ہے، تحقیق کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ ایک وفاقی وزیر کی فیملی کو فائدہ پہنچانے کیلئے ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی لگوائی گئی ہے جو کہ پاکستانی نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو روکنے کی سازش ہے، آج سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو نشانہ بنایا جارہا ہے، قانونی طور پر ملک میں ٹک ٹاک ایپلی کیشن آج بھی اوپن ہے،ٹک ٹاکرز کی جانب سے مذہب، حکومت، ادارے یا کسی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، پی ٹی اے عدالت میں اس کی پابندی کے حوالے سے کوئی تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہا ہے،
نئی قانون سازی سے ٹک ٹاکرز کیخلاف گہری سازش ہے، قانوں موجود ہے صرف اس کی پاسداری کرنے کی ضرورت ہے، پی ٹی اے نے عدالت میں تحریری طور پر بتایا ہے کہ ایک فیصد سے بھی کم لوگ قانونی اور اخلاقی طور پر خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئی ہیں لہذاٰ ایک فیصد کی سزا ننانوے فیصد کی نہیں دی جا سکتی،
ٹک ٹاکر کا یہ قانونی حق ہے کہ وہ جائز طریقے سے اپنا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے لائیں اور سے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکیں، مینار پاکستان واقعہ اسٹنٹ بنایا گیا کیونکہ وہ خود کہہ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ فیلوشپ بڑھانے کیلئے کیا گیا تھا، اس واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف الزامات ثابت ہونے پر قانونی کارروائی کی جانی چاہیئے، ہم نے
کسی مذہب، ادارے یا حکومت کیخلاف نہ پہلے کبھی کیا ہے نہ آئندہ کریں گے۔ انہوں نے حکومت اور پی ٹی اے کے زمہ داران سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے ٹک ٹاک پر سے پابندی کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے تاکہ پاکستانی نوجوان اپنے ٹیلنٹ دنیا کے سامنے لاکر اپنے جائز ذرائع آمدن میں اضافہ کر سکیں۔