اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس این آر او نہیں ،ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن جیسے ادارے تو پہلے بھی تھے، پہلے یہ تمام ادارے حکومت کے ماتحت تھے۔نیب آرڈیننس سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں ایک صحافی نے اسد عمر سے
سوال کیا کہ کیا یہ آرڈیننس این آر او نہیں؟اسد عمر نے انہیں جواب دیا کہ یہ بالکل این آر او نہیں ہے، یہ اس طرف لے جانے کی کوشش ہے جس مقصد کے لیے نیب بنایا گیا۔انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن جیسے ادارے تو پہلے بھی تھے، پہلے یہ تمام ادارے حکومت کے ماتحت تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ نیب اس لیے بنا تھا کہ ایک آزاد ادارہ ہو جو حکومت پر چیک اینڈ بیلنس رکھ سکے، ساری قوم میں پریشانی ہے کہ کیس چلتے رہتے ہیں مگر انجام کو نہیں پہنچتے۔ایک صحافی نے وفاقی وزیر سے سوال کیا کہ کیا نیب آرڈیننس میں ترمیم ہو جائے گی؟اسد عمر نے جواب دیا کہ ترمیم ضرور ہو گی، کیوں نہیں ہو گی۔ اسد عمر کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کا گورا سرٹیفکیٹ اور ویکسین ٹھیک ہیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے چینی اور دیگر سرٹیفکیٹ اور ویکسین ٹھیک نہیں ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ برطانیہ نے یہ فیصلہ امریکا اور یورپ میں جعلی سرٹیفکیٹ کے شواہد ملنے کے باوجود کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ چین کی کورونا وائرس کی ویکسین عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظور شدہ ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کا یہ فیصلہ صحت سے متعلق احتیاطی طور پر کیا گیا ہے یا یہ نو آبادیاتی ذہنیت کے اثرات ہیں؟