تل ابیب (آ ن لائن )مصر کی قومی ایئرلائن ‘ایجپٹ ایئر’ کے قومی نشان کے ساتھ طیارہ پہلی بار اسرائیلی سرزمین پر اترا جسے اسرائیل ایئرپورٹ حکام نے ‘تاریخی’ موقع قرار دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر، عرب کا پہلا ملک ہے جس نے 1979 میں امن معاہدے کے ذریعے
اسرائیل سے تعلقات قائم کیے تھے اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں اس معاہدے کی پیروی کرتی ہیں۔تاہم اس سے قبل اسرائیل کے لیے مصر کی پروازیں ایجپٹ ایئر کی ماتحت ایئر لائن ‘ایئر سینائی’ آپریٹ کرتی تھی جو خصوصی طور پر اسرائیلی راستے کے لیے اڑان بھرتی تھی جس سے ایجپٹ ایئر اور صیہونی ریاست کے درمیان بفر قائم تھا۔ اسرائیل ایوی ایشن کے ترجمان آفر لیفلر کا کہنا تھا کہ تاہم اب ایجپٹ ایئر، اپنے بینر تلے اسرائیل کے لیے ہفتے میں چار پروازیں چلائی گی۔ انہوں نے اتوار کو اسرائیلی سرزمین پر اترنے والی مصری پرواز کو ‘تاریخی’ قرار دیا، یہ اقدام اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینٹ کے مصر کے دورے کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے مصری صدر عبدالفتح السیسی سے بات چیت کی تھی۔ نفتالی بینٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اور عبدالفتح السیسی نے ‘مستقبل میں گہرے تعلق قائم کرنے کے کی بنیاد’ رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ ہزاروں اسرائیلی سیاح، صحرائے سینائی اور بحیرہ احمر ریزوٹس سمیت مصر کے مختلف سیاحتی مقامات کا دورہ کرتے ہیں۔مصر کے پہل کرنے کے بعد پانچ عرب ریاستیں اسرائیل سے معمول کے مطابق تعلقات استوار کر چکی ہیں۔مصر کے بعد اگلی ریاست اردن تھی جس نے 1994 میں اسرائیل سے تعلقات بحال کیے جبکہ 2020 میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اس کی پیروی کی تھی۔