ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کسی کو دینی مدارس کی حریت اور آزادی کو گروی نہیں رکھنے دیں گے، وفاق المدارس

datetime 24  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد /مظفر آباد (این این آئی) کسی کودینی مدارس کی حریت اور آزادی کو گروی نہیں رکھنے دیں گے،آزاد دینی مدارس اس خطے کیں دینی بہاروں کیامین ہیں ان کی حیثیت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے،صرف دو اساتذہ کی تنخواہوں کا جھانسہ دے کر مدارس کی آزادی کا سودا نہیں کیا جاسکتا،مدارس کے خلاف سازشیں کرنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے اور آئندہ بھی ناکام ہوں گے،

وفاق المدارس دینی مدارس کی بقاء اور آزادی کا ضامن ہے ہر طرح کے حالات میں وفاق المدارس سے وابستہ رہیں گے ان خیالات کا اظہارمولاناقاضی عبدالرشید ناظم وفاق المدارس پنجاب،مولانا مفتی محمود الحسن شاہ مسعودی،شیخ الحدیث مولانا سلیم اعجاز،مولانا عبدالمالک توحیدی،مولاناعبدالقدوس محمدی،مولاناسید عدنان علی شاہ،مفتی عبدالعزیز قاسمی،مولانا فضل الرحمن، مولانا ھدایت اللہ،مفتی ابراہیم عزیز،مولانا قاضی غلام سرور،مولاناقاضی محمود الحسن اشرف،مولانا مفتی طاہرسلیم اور دیگر نے وفاق المدارس العربیہ کے زیرِ اہتمام مدرسہ حسنین کریمین جامع مسجد دومیل سیداں مظفرآباد میں منعقدہ “تربیتی کنونشن” سے خطاب کرتے ہوئے کیا- انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے دینی مدارس کا دینی تعلیم کے فروغ،دینی اقدار وروایات کے تحفظ اور لوگوں کی اصلاح کے حوالے سے کردار قابل تحسین اور آب زر سے لکھنے کے قابل ہے-مقررین نے کہا کہ اس خطے کے دینی مدارس کی سب سے بڑی خاصیت یہ یے کہ یہ مکمل آزادی اور خودمختاری کے ساتھ حقیقی دین سیکھنے سکھانے میں مصروف ہیں اور کسی کی ڈکٹیشن اور سرکاری امداد قبول نہیں کرتے-انہوں نے کہا کہ صرف دو اساتذہ کی معمولی تنخواہوں کا جھانسہ دے کر مدارس کی آزادی کا سودا نہیں کیا جا سکتا-انہوں نے کہا کہ مدارس دشمن پہلے بھی ناکام رہے اورآئندہ بھی ناکامی سے دوچارہوں گے-

مقررین نے دینی مدارس کے نئے بورڈز کے عنوان سے مدارس کی اجتماعیت اور خودمختاری کو ختم کرنے کی کوششوں پر کڑی تنقید کی-وفاق المدارس کے کنونشن کے دوران تمام شرکاء نے وفاق المدارس پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وفاق المدارس کو دینی مدارس کی بقاء اور آزادی کا ضامن قرار دیا اور ہر طرح کے حالات میں اکابر اور وفاق المدارس سے وابستگی کا عہد کیا،اس تربیتی کنونشن وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ملحقہ تمام

مدارس کے ذمہ دار حضرات نے شرکت فرمائی خصوصا مولانا انوارالحق قاسمی،مولانا افضل خان، مفتی خطیب الرحمن،مفتی غلام رسول نقشبندی،مولانا فرید،مولانا عبد الماجد، مفتی عبد القدیر، مولانا عبدالوحید،مولانا فضل وھاب،مولانا جمیل جامی، مولانا عبد الوحید مراد،مفتی اختر،مولانا یونس شاکر، مولانا محمد فیاض،مولانا اعجاز اشرفی، محترم سمندر خان،مولانا منظور، مولانا نذرالدین،مولانا حزب الحق،مولانا شیخ الطاف، مفتی ساجد تبسم،مولانا ضیاء الحق،مولاناظہیر عباسی،مفتی اشفاق و دیگر حضرات نے شرکت فرمائی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…