پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان نے افغان طالبان کی پہچان کا روڈ میپ دیدیا

datetime 23  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (آن لائن ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تجویز دی ہے کہ بین الاقوامی برادری ایک روڈ میپ تیار کرے جو افغان طالبان کی سفارتی پہچان کا باعث بنے اور اس میں ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مراعات ہوں اور پھر آمنے سامنے بیٹھ کر گروپ کے رہنماؤں سے بات کریں، پاکستان ایک پرامن، مستحکم افغانستان دیکھنا چاہتا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عالمی رہنماؤں کے اجلاس کے موقع پر امریکی خبررساں ادارے انٹرویو میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنے پڑوس میں اقتدار سنبھالنے والی نئی حکومت سے نمٹنے کے لیے ان چیزوں پر انحصار کر رہا ہے کہ حقیقت پسند بنیں، صبر کا مظاہرہ کریں، مشغولیت اپنائیں اور سب سے بڑھ کر آئی سولیٹ نہ ہوں، وزیر خارجہ نے بتایا کہ ‘اگر وہ ان توقعات پر پورا اترتے ہیں تو وہ اپنے لیے آسانی پیدا کریں گے، انہیں تسلیم کیا جائے گا جو کہ پہچان کے لیے ضروری ہے، اس ہی دوران بین الاقوامی برادری کو بھی یہ سمجھنا ہوگا کہ متبادل کیا ہے؟ اختیارات کیا ہیں؟ یہ حقیقت ہے اور کیا وہ اس حقیقت سے منہ موڑ سکتے ہیں؟’انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم افغانستان دیکھنا چاہتا ہے جس میں دہشت گرد عناصر کے قدم جمانے کی گنجائش نہ ہو اور طالبان اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین دوبارہ کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘تاہم ہم کہہ رہے ہیں اپنے نقطہ نظر زیادہ حقیقت پسندانہ بنائیں، ان کے ساتھ مشغول ہونے کا ایک جدید طریقہ آزمائیں، جس طرح سے ان کے ساتھ نمٹا گیا تھا وہ اب کام نہیں کر رہا ہے’۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان قیادت سے توقعات میں ایک جامع حکومت اور انسانی حقوق کی یقین دہانی شامل ہو سکتی ہے، خاص طور پر خواتین اور

لڑکیوں کے لیے۔انہوں نے کہا کہ بدلے میں افغان حکومت کو کئی دہائیوں کی جنگ کے بعد اب بحالی میں مدد کے لیے ترقی، معاشی اور تعمیر نو کی امداد حاصل کر کے حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔انہوں نے امریکا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دیگر ممالک پر زور دیا جنہوں نے افغان حکومت کے فنڈز کو منجمد کر دیا ہے کہ فوری طور پر رقم جاری کی جائے تاکہ اسے ‘افغانستان میں معاملات عمومی طور پر چل سکیں’۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان طالبان کے ساتھ مواصلاتی چینلز کھولنے میں ‘تعمیری، مثبت’ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ یہ بھی امن اور استحکام سے فائدہ اٹھاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…