کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کیس میں مالکان اور الاٹیزکی نظرثانی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے 16 جون کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے دیاہے۔جمعرات کوسپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں نسلہ ٹاور کیس سے متعلق دائر مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر سپریم کورٹ نے کیس سے متعلق دائر مالکان اور الاٹیز کی نظر ثانی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کمشنر کراچی نوید احمد شیخ کو 16 جون کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے ریمارکس دیئے گئے کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 16 جون کو سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے نسلہ ٹاور کیس میں رہائشی عمارت کو غیر قانونی قرار دے کر فوری گرانے کا حکم دیا تھا۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اورنگی اورگجرنالہ کیس کاتحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ وزیراعلی سندھ متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں اور ان اقدامات سے متعلق 2 ہفتے میں ابتدائی رپورٹ پیش کریں۔ کیس کے تحریری حکم نامے میں عدالت نے بتایا ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل نے متاثرین کی بحالی میں فنڈز کی کمی کا دعوی کیا۔ فنڈز کی کمی سے متعلق سندھ حکومت کا موقف قابلِ قبول نہیں۔ وزیراعلی سندھ متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں اور متاثرین کو تمام سہولیات کے ساتھ 1 سال میں بسایا جائے جبکہ وزیراعلی سندھ اقدامات سے متعلق 2 ہفتے میں ابتدائی رپورٹ پیش کریں۔