دشنبے( آن لائن )’’ بند کرو شعر و شاعری‘‘ ، پاکستان تاجکستان مشترکہ بزنس فورم کی تقریب میں شریک شخص کاوزیراعظم عمران خان کیلئے شعر، وزیراعظم شعر و شاعری سن کر غصے میںآ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تاجکستان کے شہر دوشنبے میں بزنس مینوں سے ملاقات کے دورارن ایک تاجر کے شعر پر گرمی کھا گئے۔
پاکستان تاجکستان مشترکہ بزنس فورم شرکت کے سلسلہ میں تاجکستان کے دورہ پر گئے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے تاجروں سے ملاقات کی۔اس دوران شرکا میں سے ایک شخص نے وزریر اعظم کو مخاطب کرکے ایک شعر پڑھا ’’کچھ اپنے دل پر بھی زخم کھائو میرے لہو کی بہار کب تک‘ مجھے سہارا بنانے والے میں لڑ کھڑایا تو کیا کروں‘ اس کے بعد اس شخص نے کہا کہ عمران صاحب جب آپ کنٹینر پر تھے تو بہت زبر دست تھے لیکن اب تو آ پ قیدی ہیں معلوم نہیں کن کے چکروں میں آگئے۔بہرحال یہ شعر عمران صاحب کیلئے ہے ’اتنے ظالم نہ بنو کچھ تو مروت سیکھو۔اچانک وزیر اعظم نے اسے ٹوکا اور اس شخص کو سنجیدگی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بزنس کی بات کریں ، شعر و شاعری بعد میں ہو گی۔ مشترکہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے بجلی بہت مہنگی ہے، تاجکستان کی تکنیکی صلاحیت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ، تاجکستان کی تاجربرادری سرمایہ کاری کرے‘پاکستان میں ان کی آمد سے صنعتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور اس ضمن میں انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اور تاجکستان کے مابین کاروباری شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط بڑھانا ہے۔
پاکستان سے مختلف شعبوں کی 67 کمپنیاں تاجکستان آئی ہیں، پاکستان کی تاجر برادری تاجک کاروباری طبقے کو مدعو کرے گی اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان میں ان کی آمد سے صنعتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور اس ضمن میں انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی بہت مہنگی ہے اور امید کرتے ہیں کہ پن
بجلی سے متعلق تاجکستان کی تکنیکی صلاحیت سے فائدہ اٹھائیں سکیں گے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین جتنی تجارتی سرگرمیاں ہوں گی دونوں ممالک کو اتنا ہی فائدہ ہوگا. انہوں نے کہا پاکستان میں تاجر برادری کو درپیش متعدد مسائل دور کردیے ہیں، اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید فعال اور ان کے لیے
بہتر حالات پیدا کرنے کے لیے مزید کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کاسا 1000 توانائی منصوبے سے ہمیں بھی تاجکستان کی بجلی سے فائدہ پہنچے گا، پاکستان تاجکستان بزنس فورم میں تجارت کوفروغ دینے سے متعلق بات ہوگی، دو طرفہ تجارت سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں
کئی سال کے تنازع کے بعد امن قائم ہو گا، پاک تاجک تجارت کیلئے افغانستان میں امن قیام ضروری ہے تاکہ نقل و حمل بہتر ہوسکے، تاجک صدر اور میں مل کر افغان امن کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے ، خصوصا دو بڑی برادریوں پشتون اور تاجک کو قریب لانے اور مخلوط حکومت کے قیام کو یقینی بنانے کیلیے پوری کوشش کریں گے۔