اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )جاوتری گرم مصالحوں میں شمار کی جاتی ہے، جس کو ہم کھانوں میں خوشبو اور ذائقے کے لئے استعمال کرتے ہیں، یہ صرف خوشبو اور ذائقہ نہیں بلکہ صحت کے بھی بےشمار فوائد رکھتی ہے جبکہ اس کے ضرورت سے استعمال کے چند نقصانات بھی ہیں۔ماہرینِ صحت و غذا کے مطابق جاوتری وٹامن اے، بی 1، بی 2، کیلشیم،
میگنیشم، فاسفورس، میگنیز اور زنک جیسے کئی معدنیات سے مالامال ہوتی ہے۔ کے فوڈ کے مطابق پاکستان اور بھارت میں مصالحے کے طور پر ز ہے، اسے بر صغیر پاک و ہند میں کھانے کی تیاری جیسے کہ میٹھی غذائیں، گوشت، سبزیوں، چٹنیوں، پلاؤ اور چند مشروبات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے کھانوں میں اس کا استعمال جس قدر ضروری ہے اتنا ہی اس کی ضرورت سے زیادہ مقدار کھانوں میں شامل کرنا کھانوں کو کڑوا اور زہریلا بنا سکتا ہے۔ماہرین غذا کے مطابق ایک ہانڈی میں اس کا 1 سے 3 گرام استعمال ہی کھانے کو خوشبو دار بنانے کے لئے کافی ہے کیونکہ اس کی کم مقدار ہی فائدے مند ہے جاوتری کے استعمال سے ہمیں کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں آیئے جانتے ہیں۔ماہرینِ صحت کہتے ہیں کہ جاوتری ذائقے میں کڑوی ہوتی ہے اس لئے یہ خون صاف کرتی ہے اور امراضِ قلب سے بچاتی ہے اس لئے کھانوں میں اس کا استعمال ضروری ہے۔کھانوں میں جاوتری کا استعمال خواتین کے پیچیدہ اور پوشیدہ مسائل کا آسان حل ہے اس لئے
خواتین کو کھانوں میں اس کا استعمال یقینی بنانا چاہیئے۔جاوتری کا استعمال ہمارا نظامِ ہاضمہ بہتر بتانا ہے اس کے استعمال سے معدے کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور یہ معدے کی صحت کے لئے بھی فائدے مند ہے۔جاوتری کو استعمال کرنے سے سانس اور منہ کی بدبو دور ہو سکتی ہے اس لئے اگر اسے کھایا جائے تو منہ سے بدبو دور ہوگی۔ کیونکہ جاوتری
کڑوی ہوتی ہے اس لئے یہ خون کی صفائی کرنے کے لئے کارآمد ثابت ہوتی ہے اس کے استعمال سے خون صاف ہوتا ہے اور اس سے بلڈ پریشر کنٹرول ہوتا ہے اس کے علاوہ یہ خون سے بلڈ شوگر کی سطح کو متوازن کر کے شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔جاوتری مثانے میں ہونے والے انفیکشن کو دور کرتی ہے اور اس کے مکمل
نظام کو بہتر بنا کر مسائل کا علاج کرتی ہے۔جاوتری گلے کی سوزش اور خراش کو دور کرتی ہے گلے میں درد اور کھانسی کے علاج کے لئے اس کا استعمال مفید ہے اس کے ایک خاص طریقے کے استعمال سے دمے کا علاج بھی ممکن ہے۔یہ بچوں کی صحت کے لئے مفید ہے بچوں کے پیٹ سے کیڑوں کا خاتمہ کر کے پیٹ درد دور کرتی ہے، جاوتری بچوں کی
قوتِ مدافعٹ بڑھاتی ہے اور بچوں کا چڑچڑا پن ختم کرتی ہے ۔اگر جائفل جاوتری کا پیسٹ بنا کر جوڑوں پر لگایا جائے تو اس سے جوڑوں کا درد دور ہو جاتا ہے یہ بڑے بوڑوں کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے۔اگر جاوتری کو ضرورت سے زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو متلی، پیٹ درد، سانس کا پھولنا، نظامِ ہاضمہ بگڑنا اور دورے پڑنے جیسے خطرناک مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے اس کا غیر مناسب استعمال آپ کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔