پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شراکت اقتدار کا معاہدہ کیوں ناکام ہوا؟ زلمے خلیل زاد کے افغان مصالحتی معاہدے سے متعلق اہم انکشافات

datetime 16  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن و مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد نے انکشاف کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ معاہدہ تھا کہ وہ کابل میں داخل نہیں ہوں گے لیکن اشرف غنی کے اچانک فرار نے معاملہ بگاڑ دیا۔افغانستان پر طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد پہلے انٹرویو میں زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ طالبان کیساتھ معاہدہ تھا کہ2

ہفتے تک کابل میں داخل نہیں ہوں گے،اس دوران اقتدارکی منتقلی عمل میں آنی تھی لیکن اشرف غنی اچانک ملک سے فرار ہوگئے جس سے امریکی اعلیٰ قیادت بھی حیران رہ گئی۔زلمے خلیل زاد کے مطابق،15 اگست کواشرف غنی کے کابل سے فرار کے دن طالبان کی جنرل مکینزی سے ملاقات طے تھی تاہم اشرف غنی کے اچانک افغانستان سے چلے جانے سے طالبان کیساتھ معاہدہ ٹوٹ گیا۔افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ امریکی اجلاس میں طالبان نے کہا تھاکہ کیاامریکی فوج کابل کی سکیورٹی یقینی بنائیگی؟ تاہم ہم نے سکیورٹی کی ذمے داری قبول نہیں کی تھی۔دوران انٹرویو زلمے خلیل نے افغان جنگ کے خاتمے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ یہ افغانوں پرمنحصرہے کہ وہ امن معاہدے پر پہنچیں۔خیال رہے کہ سابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے زلمے خلیل زادکوافغان امن مذاکرات کی ذمہ داری سونپی تھی۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق ،زلمے خلیل زاد نے طالبان کیساتھ دوحہ

میں امن معاہدہ کیاتھا،تاہم کابل پرطالبان کے قبضے کے بعدزلمے خلیل زاد کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب کابل پر طالبان کے کنٹرول کے حوالے وائٹ ہاؤس کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے پاس افغانستان میں مزید ایک لمحہ قیام کا بھی آپشن نہیں تھا،ہمیں واضح تاثر دیاگیاکہ قیام کو مزید طول دیا تو ہمارے اہلکار دوبارہ طالبان کے تشدد کا نشانہ بنیں گے۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اشرف غنی سے14 اگست کوٹیلی فون پربات ہوئی تھی، جس دوران افغان رہنماؤں نے عبوری حکومت میں کام کرنے  پررضامندی ظاہرکی تھی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…