جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

کابل میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سراج الدین حقانی کا شرکا سے تعارف

datetime 11  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی )افغاں حکومت کے قائم مقام وزیرِ داخلہ ملا سراج الدین حقانی نے کہاہے کہ ہم نے جو معافی دی وہ سیاسی معافی نہیں بلکہ شرعی قانون ہے، معافی نے ہمارے دلوں سے بدلے کی سوچ نکال دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت

کابل میں ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں افغان حکومت کے قائم مقام وزیرِ داخلہ ملاسراج الدین حقانی کا تعارف کرایا گیا۔اجلاس میں افغانستان بھر سے متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی، جبکہ قائم مقام وزیرِ داخلہ ملا سراج الدین حقانی نے اجلاس سے خطاب بھی کیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپنی زمین پر قبضہ ختم کر کے اسلامی نظام چاہتے تھے جو اللہ تعالی نے ہمیں دیا، تمام پڑوسی ممالک اور دنیا سے اسلامی اصولوں اور قومی روایات کے تحت تعلقات چاہتے ہیں۔قائم مقام افغان وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ہم کسی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے، دوسرے بھی ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی آرام دہ زندگی کی حفاظت اور ترقی کی کوشش کریں گے، مجاہدین کو اپنے رہنماوں کی اطاعت کرنی چاہیئے۔سراج الدین حقانی کا کہناتھا کہ مالِ غنیمت اور دیگر مادی چیزوں اور عہدوں سے دھوکا نہ کھائیں، ہمارے لوگ مظلوم تھے، ان کے ساتھ برا سلوک نہ کریں۔انہوں نے افغان حکام کو ہدایت کی کہ

سابق افسران سے متعلق نا مناسب الفاظ استعمال نہ کریں، آپ افغان عوام کے حکمران نہیں خادم ہیں، کسی کو تکلیف نہ پہنچائیں۔ملا سراج الدین حقانی نے شہریوں کو ہدایت کی کہ ایسے مسائل میں عوام حکام سے اپیل کریں، مجرموں کو شریعت کے مطابق سزا ملے گی۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…