لاہور( این این آئی)بینکنگ جرائم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25ستمبر تک توسیع کر دی جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔ ڈیوٹی جج اسلم گوندل نے کیس کی سماعت کی ۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائدحزب
اختلاف عدالت کے رو برو زپیش ہوئے اور اپنی حاضری مکمل کرائی ۔ دوران سماعت شہباز شریف نے عدالت سے اجازت لے کر موقف اپنایا کہ کیس نیب میں چل رہا ہے ایف آئی اے نے بھی کارروائی شروع کر دی ہے ۔فاضل جج نے استفسار کیا آپ ایف آئی اے میں کتنی بار پیش ہوئے ہیں ۔تفتیشی افسر نے جواب دیا ہم نے ایک بار شہباز شریف کو بلایا ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا کب سے تفتیش ہو رہی ہے ، دو جولائی سے فائل خاموش ہے ، دو ماہ میں صرف چار لائنیں لکھی ہیں کیا تفتیش کر رہے ہیں۔فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ تفتیش کریں تاکہ ملزم کو بھی علم ہونا چاہیے ۔اس موقع پر حمزہ شہباز نے عدالت کی اجازت سے بات کی اور کہا کہ جب گرفتار تھے تب تفتیش کیوں نہیں کی گئی ، پہلے تفتیش نہیں کی گئی اب گرفتار کرنے کو کہا جارہا ہے ۔عدالت نے تفتیشی کو حکم دیا کہ تفتیش مکمل کریں ہوا میں باتیں نہ کی جائیں۔عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر ایف آئی اے پیش ہوں۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بینکنگ جرائم کورٹ میں
پیشی کے موقع پر پارٹی رہنما او رکارکنان بھی اظہار یکجہتی کے لئے پہنچے اور حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ پولیس کی طرف سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ عدالت کی طرف آنے والے راستوں پرر کاوٹیں بھی کھڑی کی گئیں۔