کابل،واشنگٹن(این این آئی)طالبان نے سو ممالک کے گروپ کو یقین دہائی کرائی ہے کہ وہ غیر ملکیوں اور ان افغانوں کو جن کے پاس سفری دستاویزات ہیں کو امریکی انخلا کے بعد بھی بلا روک ٹوک سفر کی اجازت دیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سو ممالک پر مشتمل ممالک کے گروپ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہمیں طالبان کی جانب سے یقین دہانی کرا
دی گئی کہ تمام غیر ملکیوں اور ان افغانوں کو جن کے پاس ہمارے ممالک کی سفری دستاویزات ہوں گی کو بلا روک ٹوک باہر سفر کی اجازت دی جائے گی۔مذکورہ گروپ میں امریکا، جرمنی، برطانیہ اور فرانس شامل ہیں۔بیان میں، جس پر نیٹو اور یورپی یونین کے بھی دستخط ہیں، کہا گیا کہ ہم اپنے شہریوں، رہائشیوں، ملازمین، ہمارے ساتھ کام کرنے والے اور ان افغان کو جن کو خطرات کا سامنا ہے کی بلا روک ٹوک افغانستان سے باہر سفر کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔گروپ کا کہنا تھا کہ وہ متعین افغانوں کو سفری دستاویزات جاری کرتا رہے گا۔خیال رہے بیان پر دستخط کرنے والے ممالک میں چین اور روس شامل نہیں۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا نے طالبان کے ساتھ کوئی وعدہ نہیں کیا ہے۔امریکی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر طالبان عالمی برادری سے تعلقات کا قیام چاہتے ہیں تو انہیں اپنے وعدے ایفا کرنا ہوں گے۔ طالبان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اپنا
وعدہ پورا کرنا اور افغان قوم کے بنیادی حقوق کا احترام کرنا ہوگا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان میں واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کیلیے کسی نئے خطرے کے ظہور کے حوالے سے چوکنا ہے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امریکی مشن کے بعد موجودہ وقت سب سے پرخطر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم خطرے کو ٹالنے کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے مگر خطرہ انتہائی سنگین ہے۔انہوں نے کہا کہ واشنگٹن افغانستان میں موجود امریکیوں کومحفوظ طورپر نکالنے کے لیے پوری کوششیں کررہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انٹنی بلنکن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 300 امریکی انخلا کے منتظر ہیں۔