بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

بحیرہ احمرکا موتی کہلانے والا سعودی شہرضبا شہریوں کو راغب کرنے لگا

datetime 26  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)شمالی سعودی عرب کا شہرضبا اپنے ساحلوں کی پاکیزگی ، تجارت اور ماہی گیری کیساتھ بحری جہازوں کے لیے ایک محفوظ بندرگاہ کی خصوصیت رکھتا ہے۔ اس ساحلی شہر کو بحیرہ احمر کا موتی کہا گیا کیونکہ یہ ماہی گیری کے لیے مشہور ہونے کے ساتھ تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ سے مالا مال ہے۔ضبا شہر کے بارے میں مزید

تفصیلات تبوک کے ٹور گائیڈ عبداللہ زعیر نے عرب ٹی وی کو بیان کیں اورکہا کہ ضبا جغرافیائی محل وقوع کے اعتبار سے تبوک کے مضافات میں واقع ہے اور یہ شہر ساحلی راستے کا ایک قدیم پڑا سمجھا جاتا ہے۔ اس راستے کو مصری حجاج روڈ بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں پرقلعہ شاہ عبدالعزیز سمیت کئی تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات ہیں۔ یہ قلعہ سعودی عرب کے تاسیسی مرحلے کے دوران شاہ عبدالعزیز کے دور میں بنائے گئے قلعوں میں سے ایک ہے۔زعیر نے بتایا کہ ضبا شہر 1352 ہجری میں تعمیر کیا گیا تھا۔ پرانے شہر کے علاوہ یہ گورنری میں پہلی رہائشی جگہ ہے جو 200 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ضبا خلیج کے ساحل پر تعمیر کیا گیا شہر ہے۔ قلعہ المویلح بھی ضبا کے تاریخی آثار قدیمہ میں سے ایک ہے جو کسی دور میں ساحلی راستے سے آنے والے حجاج کرام کے لیے ایک پڑا کا درجہ رکھتا تھا۔ اس کے علاوہ ضبا شہر متاخراسلامی دور میں حجاج کرام کے لیے شمال کی طرف سے مملکت میں داخلے کا ایک دروازہ تھا۔جہاں تک ضبا کی

بندرگاہ کی تاریخ کا تعلق ہے زعیر نے انکشاف کیا کہ اس بندرگاہ میں سفر تیرہویں صدی سے شروع ہوا تھا۔ اس وقت لکڑی سے بنی ایک برتھ کے ساتھ جہاز کررکتے جہاں سے حجاج کرام کو وصول کیا جاتا۔ اسے دھوکہا جاتا ہے۔ وہاں سے حاجی اپنا سامان بندرگاہ پر لے جاتے۔ سعودی دور میں ضبا کی بندرگاہ کو 1415 ھ میں کھولا گیا تھا۔ یہ بندرگاہ

سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے اور عالمی معیشت کے درمیان رابطے کا ایک ذریعہ تھی۔انہوں نے کہا کہ شمالی بحر الاحمر پر واقع ہونے کی بہ دولت یہ بندرگاہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور عراق سے تجارتی سامان کی آمد ورفت کا بہترین راستہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…