کراچی (این این آئی)عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ گذشتہ روز قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ پر امریکی جیل میں سفاکانہ حملہ کی خبر عام ہوتے ہی اندرون و بیرون ملک سے عافیہ موومنٹ، سیکریٹریٹ سے خبر کی تصدیق اور اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کرنے والوں کا سوشل میڈیا اور ٹیلی فون کے ذریعے تانتا بندھا رہاجس پر میں عافیہ کے تمام سپورٹرز کی دل سے مشکور ہوں
اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ سب کو اجرعظیم سے نوازے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ پر حملے کی خبر ان کی امریکی وکیل مروہ البیالی کے توسط سے اہلخانہ کو موصول ہوئی ہے کیونکہ اہلخانہ کا گذشتہ چار سالوں سے عافیہ سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے جبکہ حکومت اور وزارت خارجہ کی جانب سے اب تک ڈاکٹر عافیہ کے اہلخانہ کو نہ تو کوئی اطلاع دی گئی ہے اور نہ ہی کسی نے رابطہ کر کے عافیہ کی ضعیف اور بیمار والدہ عصمت صدیقی سے تسلی کے دو بول بولے ہیں۔ڈاکٹر عافیہ پر حملے کی اطلاع ملتے ہی”گلوبل ٹیم عافیہ“ کے اندرون و بیرون میں موجود ہزاروں ارکان متحرک ہوگئے اور انہوں نے مل کر ٹوئیٹر پر #AafiasLifeInDanger کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ کا آغاز کردیا جو کہ کچھ دیر بعد ہی ”ٹاپ ٹرینڈ“ بن گیا اور چند گھنٹوں میں لوگوں نے ایک لاکھ سے زیادہ ٹوئیٹس ہوئے۔ سوشل میڈیا پر عافیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پاکستان میں ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر انسانیت اور انصاف پر یقین رکھنے والے ہزاروں لوگ بیک وقت متحرک نظر آئے مگر افسوس پاکستانی حکام پر ہے کہ جن پر پاکستانی شہریوں کے تحفظ کے معاملے میں ماضی کے طرح آج بھی بے حسی طاری ہے۔ واضح رہے کہ امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی ساتھی قیدی کے حملے میں زخمی ہوگئیں۔ امریکی جیل کارزویل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی
جیل میں ایک قیدی کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہوگئیں اس حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے تصدیق کردی ہے۔زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ خبر ملتے ہی ہمارے قونصل جنرل ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خیریت دریافت کرنے جیل پہنچے، جیل انتظامیہ نے بتایا کہ عافیہ صدیقی پر جیل میں ایک قیدی نے حملہ کیا،
عافیہ صدیقی کو گہرے زخم نہیں آئے اور ان کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان نے امریکا کے سامنے معاملہ اٹھایا ہے اور واقعے کی شفاف و جامع تحقیق کے لئے باضابطہ شکایت درج کرادی ہے، امریکی حکام سے کہا ہے کہ معاملے کی مکمل چھان بین کی جائے اور عافیہ صدیقی کی مناسب دیکھ بھال کی جائے، جب کہ پاکستانی سفارت خانہ بھی امریکی حکام سے رابطے میں ہے۔