طالبان کی تیز رفتار پیش قدمی، ترکی کا کابل ائیرپورٹ بارے بڑا اعلان

12  اگست‬‮  2021

انقرہ(این این آئی)ترکی جنگ زدہ افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے بعد اور طالبان کی حالیہ تیزرفتار پیش قدمی کے باوجود کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا انتظام سنبھالنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے دوعہدے داروں کا کہناتھا کہ وہ افغانستان کی زمینی صورت حال پر نظررکھے ہوئے ہیں۔ایک ترک سینئر عہدیدارنے کہاکہ

اب تک تو ترک مسلح افواج کے کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کے حوالے سے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔اس ضمن میں بات چیت اورانتظام سنبھالنے کا عمل جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ ہوائی اڈے کا انتظام کن بنیادوں پر منتقل ہوگا،اس ضمن میں کام جاری ہے اور افغانستان کی صورت حال پر بھی کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ترکی کے ایک سکیورٹی عہدہ دار نے کہا کہ کابل ہوائی اڈے کا کنٹرول سنبھالنے کے حوالے سے ہمارا مقف بالکل تبدیل نہیں ہوا ہے لیکن افغانستان میں صورت حال روزبروز تبدیل ہورہی ہے اور ترکی وہاں رونما ہونے والے واقعات کا مسلسل جائزہ لے رہا ہے۔واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان کے اہم ترین شہر قندھار پر بھی فتح حاصل کر لی، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی طرف سے قندھار کی فتح مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے اور ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں طالبان شہدا چوک پر موجود ہیں، واضح رہے کہ طالبان نے گیارہواں صوبائی دارالحکومت فتح کر لیا ہے، واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان نے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے صوبہ غزنی کے دارالحکومت غزنی کا کنٹرول سنبھال لیا اورصورتحال میں افغان حکومت نے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اہم حکومتی ذرائع کے مطابق ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کے لیے افغان حکومت نے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اقتدار میں شراکت کی یہ پیشکش قطر کے ذریعے کی گئی ہے جو افغان امن مذاکرات کی میزبانی بھی کررہا ہے۔ادھر قطر میں جاری مذاکرات کا تیسرا اور آخری دن شروع ہو گیا تاہم اب تک ہونے والے مذاکرات میں کسی بھی قسم کی پیشرفت نہیں ہوئی البتہ افغان حکومت کے نمائندے اس حوالے سے پیشرفت کے لیے

پرامید ہیں۔ان مذاکرات میں افغانستان اور طالبان کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ، پاکستان، ازبکستان، امریکا، برطانیہ، چین اور یورپی یونین کے سفارتی حکام بھی شریک ہیں۔صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ میں لڑائی عروج پر ہے اور طالبان نے وہاں کے پولیس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کر لیا ہے اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے

ہتھیار ڈال دئیے ہیں۔دوسری جانب طالبان نے کابل سے صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر افغانستان کے اسٹریٹجک شہر غزنی کا کنٹرول حاصل کرلیا۔یہ شہر ایک ہفتے میں طالبان کے قبضے میں آنے والا 10 واں صوبائی دارالحکومت ہے جو اہم کابل-قندھار شاہراہ کے ساتھ واقع ہے اور دارالحکومت اور جنوب میں طالبان کے

گڑھ کے درمیان ایک گیٹ وے کے طور پر کام کرتا ہے۔صوبہ میدان ورک میں غزنی کے گورنر کو بھی طالبان نے گرفتار کر لیا ہے جہاں اس سے قبل ان کے صوبے سے فرار ہونے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔واضح رہے کہ افغان تنازع مئی سے ڈرامائی طور پر بڑھ گیا ہے جب امریکی قیادت میں بین الاقوامی افواج نے 20 سال کے

قبضے کے بعد رواں ماہ کے آخر میں فوجی دستوں کی واپسی کا آخری مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔غزنی کے بعد ممکنہ طور پر ملک کی پہلے سے دباؤ کا سامنا کرنے والے فضائیہ پر مزید دباؤ پڑے گا جو افغانستان کی بکھرے ہوئے سکیورٹی فورسز کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں طالبان نے 10

صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اب شمال کے سب سے بڑے شہر مزار شریف کے روایتی طالبان مخالف گڑھ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔بدھ کی رات طالبان نے قندھار میں جیل پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک طویل محاصرے کے بعد مکمل طور پر فتح کرلیا گیا ہے اور اس میں سے سینکڑوں قیدیوں کو رہا کر کے محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔طالبان اکثر جیلوں کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ قید جنگجوؤں کو رہا کیا جائے اور ان کی صفوں کو بھرا جاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…