اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چینی کورونا ویکسین کی منظوری کا معاملہ سعودی عرب نے وضاحت جاری کر دی

datetime 9  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی )سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے چینی ساختہ دوویکسینوں سائنوفارم یا سائنوویک میں سے کسی کی بھی منظوری نہیں دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارتِ صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے اس ضمن میں آن لائن پھیلائی گئی افواہوں کی تردید کی ۔البتہ انھوں نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ جن شہریوں

اورمکینوں نے چینی ساختہ ویکسین میں سے کسی ایک کے دونوں انجیکشن لگوالیے ہیں تو وہ سعودی وزارت صحت کی منظورشدہ چار ویکسینوں میں سے کسی ایک کا تقویتی انجیکشن لگواسکتے ہیں۔ترجمان نے ان افواہوں کی بھی تردید کی کہ سعودی عرب میں کروناوائرس کی ویکسین لگوانے والے بعض افراد وفات پا گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ لوگوں کو غیر سرکاری ذرائع سے اڑائی جانے والی افواہوں پر کان نہیں دھرنا چاہیے۔ترجمان نے شہریوں اور تارکین وطن سے کہا کہ وہ ویکیسن لگوانے کے لیے اپنے ناموں کو اندراج کرائیں۔انھوں نے بتایا کہ ویکسین نہ لگوانے والے شہری اور مکین زیادہ تر کووِڈ19کا شکار ہورہے ہیں اور ان ہی میں بیشتر نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔دوسری جانب سعودی عرب نے مریضوں کے علاج کے دوران عالمی وبا کی وجہ بننے والے کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے طبی عملے کے لواحقین کوپانچ لاکھ ریال معاوضے کے طور پر دینے کا اعلان کردیا۔

عرب ٹی وی کے مطابق صحت کے شعبے سے وابستہ تمام ملازمین، جن کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا اس سے قطع نظر کہ وہ سعودی شہری تھے یا غیر ملکی، انہوں نے سرکاری یا نجی سیکٹر یا سول یا ملٹری سیکٹر میں کام کیا ہو، ان کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے گا۔5 لاکھ سعودی ریال ان ہیلتھ ورکرز کے لواحقین کو دیے جائیں گے جو شعبہ طب میں

کورونا وائرس سے متعلق خدمات کی ادائیگی کے نتیجے میں انتقال کرگئے۔اس حوالے سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ طبی عملے نے عالمی وبا کے خلاف جنگ میں مملکت کے شہریوں اور رہائشیوں کی صحت اور تحفظ کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں۔سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا کہ سعودی مملکت ہیلتھ ورکرزر کی ان قربانیوں

کا اعتراف کرتی ہے جو انہوں نے وبا سے متاثرہ افراد کی مدد کے دوران دیں اور اس عالمی وبا کا مقابلہ کیا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب میں شعبہ صحت سے وابستہ عملہ وبا پر قابو پانے کے لیے متحد ہے اور رہائشیوں کو بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کررہا ہے اور اس ضمن میں تمام موجودہ وسائل اور فنڈز استعمال ہورہے ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 5 لاکھ 32 ہزار 785 افراد کورونا وائرس سے متاثر جبکہ 8 ہزار 320 انتقال کرچکے ہیں۔ساتھ ہی 7 اگست تک سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچا کی ویکسین کے 2 کروڑ 90 لاکھ ڈوز لگائے جاچکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…