جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

3 سال کے اندر بیرونی قرضے 40 ارب ڈالرز کے قریب پہنچ گئے

datetime 31  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تین سال کے اندر بیرونی قرضے 40 ارب ڈالرز کے قریب پہنچ گئے۔ جب کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا تخمینہ 14.7 ارب ڈالرز ہے۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق، پاکستان میں ادائیگی میں توازن کی حیثیت بدترین ہوتی

جارہی ہے، جس کی وجہ بڑھتا ہوا درآمدی دبائو اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہے جس میں مارک اپ اور اصل رقم بھی شامل ہے۔ملک کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی جس میں مارک اپ اور اصل رقم شامل ہے وہ تین سال کے اندر 40 ارب ڈالرز کے قریب پہنچ چکی ہے۔ صرف آنے والے اکتوبر کے پہلے ہفتے تک اسلام آباد کو اسلامی سکوک بونڈز کی مد میں 1 ارب ڈالرز کی ادائیگی کرنا ہے جو کہ 2016 میں جاری کیے گئے تھے۔رواں مالی سال کے دوران مجموعی بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا تخمینہ 14.7 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے۔ حکومت نے پیرس کلب کو 83 کروڑ ڈالرز بیرونی قرض کی مد میں ادا کرنا ہیں اس کے علاوہ نان پیرس کلب کو 4.7 ارب ڈالرز، کثیرجہتی قرض دہندگان کو 2.6 ارب ڈالرز، کمرشل قرض دہندگان کو 4.448 ارب ڈالرز، بونڈ کی ادائیگی کے لیے 1 ارب ڈالرز اور آئی ایم ایف کو 1.068 ارب ڈالرز کی ادائیگی کرنا ہے۔غذائی اجناس جس میں گندم، شکر اور کپاس شامل ہے، ان کی اضافی درآمدات پر گزشتہ مالی سال کے دوران 8.2 ارب ڈالرز خرچ کیے گئے۔ جب کہ رواں مالی سال میں بھی ان غذائی اجناس کی درآمدات جاری رہے گی۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھی ہیں اور عرب برینٹ 76 ڈالرز فی بیرل تک پہنچ چکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…