اسلام آباد، لاہور (مانیٹرنگ، این این آئی) بادشاہی مسجد کے خطیب عبدالخبیر آزاد نے سماء ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کی ہدایت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسجد کا کنٹرول کسی اور کو نہیں لینے دیں گے، والڈ سٹی والے سالوں سے خواہش مند ہیں، سماء ٹی وی نے 23 جولائی کو خبر دی کہ وزیراعظم نے بارہ جولائی کو ہدایت دی کہ مسجد کا کنٹرول اوقاف سے لے
کر والڈ سٹی یا محکمہ سیاحت کو دے دیں۔ اس موقع پر خطیب بادشاہی مسجد نے کہا کہ ہم اس محفل میں موجود نہیں تھے میرا یہ خیال ہے کہ وزیراعظم تک بات کو پہنچایا نہیں گیا اگر ہم اس محفل میں موجود ہوتے تو ان کو ضرور بتاتے۔ واضح رہے کہ بارہ جولائی کو وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے ان مقامات کی بحالی و تحفظ انتہائی اہم ہے درباروں کے اطراف میں واقع اراضی کو مناسب طریقے سے بروئے کار لانے کے حوالے سے جامع پلان تشکیل دیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حضرت داتا گنج بخش ؒ کے مزار کے جامع ڈویلپمنٹ و مینجمنٹ منصوبے، لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد اور پنجاب میں دیگر مزارات کے تحفظ اور بحالی و آرائش کے حوالے سے اجلاس ہوا تھا جس میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن ، صوبائی وزیرِ خزانہ ہاشم جوان بخت، معاون خصوسی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری پنجاب و دیگر سینئر حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب بھی ملاقات میں موجود تھے ۔وزیرِ اعظم کو لاہور کے تاریخی و مذہبی مقامات حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒکے مزار اور بادشاہی مسجد کے تحفظ اور بحالی و آرائش کے حوالے سے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریفنگ دی گئی۔
داتا دربار کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں دربار میں زائرین کی سہولیات، دربار کے اطراف میں افراسٹرکچر کی بہتری، اور زائرین کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس مقام کو مذہبی سیاحت کا مرکز بنانے اور دینی تعلیم کا مرکز بنانے کے حوالے سے منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت دربار داتا
گنج بخش کو ایک ویلفیئر مرکز کے طور پر ڈھالا جائے گا۔ جہاں مستحق زائرین کو کھانے، رہائش کی سہولیات کے ساتھ ساتھ انکی تعلیم کا انتظام بھی کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ دربار کے بہتر انتظام کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ تاکہ زائرین کو پارکنگ، لنگر اور دیگر سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے۔ بادشاہی مسجد کے تحفظ و آرائش کے
حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں تبرک گیلری، قرآن ہال، صحن کی بہتری اور نمازیوں کے لیے سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا۔۔وزیرِ اعظم کو پنجاب میں دیگر مزارات کی بحالی و تحفظ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں واقع مزارات ہمارا تاریخی ورثہ ہیں۔انہوں
نے کہا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے ان مقامات کی بحالی و تحفظ انتہائی اہم ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ درباروں کے اطراف میں واقع اراضی کو مناسب طریقے سے برؤے کار لانے کے حوالے سے جامع پلان تشکیل دیا جائے تاکہ اس سرکاری اراضی کو ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے لئے برؤے کار لایا جا سکے۔