نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں ایک شخص کو اس کے اہل خانہ مسلسل 45 سال تک مردہ سمجھتے رہے مگر وہ چار عشروں سے زاید عرصے تک غائب رہنے کے بعد آخر کار اپنے خاندان سے جا ملا،بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والا ساجد ثونگل کی عمر اس وقت 70 سال ہے۔ سنہ 1976 کو اس کے خاندان کو
پتا چلا کہ ساجد ہوائی جہاز کے ایک حادثے میں فوت ہوچکا ہے۔اس وقت ساجد کی عمر بائیس سال تھی۔ وہ رزق کی تلاش میں ابو ظبی چلا گیا۔ ساجد کی چار بہنیں اور تین بھائی تھے۔امارات میں ساجد نے ثقافتی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کردیا۔اکتوبر1976 کو بھارت کا ایک ہوائی جہاز مدراس کے راستے ممبئی جاتے ہوئے انجن میں آگ لگنے سے حادثے کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار عملے کے افراد سمیت کل 96 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ یہ حادثہ سانٹا کرز ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد پیش آیا تھا۔ساجد کے خاندان کو کسی نے بتایا کہ اس حادثیمیں ساجد میں مارا گیا ہے۔ انہوں نے اس افواہ پریقین کرلیا اور رو دھو کراسے بھلا دیا تھا۔ مگر وہ ساجد حادثے کا شکار ہونے والے جہاز میں سوار نہیں ہوا بلکہ وہ ابو ظبی سے ممبئی چلا گیا۔تاہم اس نے اپنے خاندان کے ساتھ اس طویل عرصے کے دوران کوئی رابطہ نہیں کیا۔ رابطہ نہ کرنے کی وجہ اس کی ناکامی تھی اور ساجد چاہتا تھا کہ
وہ ڈھیروں پیسے جمع کرکے پھر اپنے خاندان سے رابطہ کرے۔ساجد کا اپنے خاندان سے ملنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ سنہ 2019 میں ایک عالم دین جو خاندان کے بچھڑے افراد کو ملانے کے لیے کام کرتے نے ساجد سے ملاقات کی۔ انہوں نے ساجد اور اس کے خاندان کو آپس میں ملایا۔ساجد طویل عرصے تک غائب رہا مگر وہ دولت جمع نہیں کرسکا۔ آج وہ خود
کئی جسمانی بیماریوں کا شکار ہے۔ساجد کا والد 2012 میں انتقال کرگیا تھا جب کہ ماں کی عمر95 سال ہے اور وہ ابھی زندہ ہے۔ اس کی بیوی جمیلہ، بھائی عزیز، محمد، کنجو زندہ اور صحت مند ہیں۔خاندان کے لیے یہ خبر حیران کن تھی کہ ساجد ابھی تک زندہ ہے۔