کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے کورنگی میں اغوا اور تشدد و زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے قتل پر سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ آخر کب ہمارے ملک پاکستان سے اس درندگی کا خاتمہ ہوگا؟سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں شنیرا نے کہا کہ ‘یہ چھوٹی بچی
میری بیٹی کی عْمر کی ہی تھی، جو گھر سے کھیلنے کے لیے نکلی لیکن واپس نہیں آئی۔شنیرا نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘مجھے بتائیں کہ میں کیسے اس کے بارے میں بات کرنا چھوڑ دوں؟اْنہوں نے کہا کہ ‘یہ افسوسناک واقعہ میرے گھر سے صرف 20 منٹ کی دوری پر ہوا ہے، یہ میرے شہر کراچی میں ہوا ہے، یہ ہمارے ملک پاکستان میں ہو رہا ہے۔شنیرا نے کہا کہ ‘مجھے یہ نہ بتائیں کہ یہ سب ہوتا رہتا ہے اور نہ ہی مجھے آواز بلند کرنے سے روکیں کیونکہ میں نہیں رْکنے والی۔وسیم اکرم کی اہلیہ نے کہا کہ ‘مجھے یہ بتانا بند کریں کہ یہ سب ہر جگہ ہوتا ہے، میں آپ کو بتا رہی ہوں کہ یہ پاکستان میں ہو رہا ہے۔اْنہوں نے کہا کہ ‘اور میں اس کو نظرانداز کرنے سے انکار کرتی ہوں جب تک کہ ہمارا ملک اس کے بارے میں کچھ نہ کرے۔شنیرا نے کہا کہ ‘بہت زیادہ درد اور بہت زیادہ خون بہہ گیا ہے، آگاہی نہیں دی جارہی ہے اور نہ ہی یہ سب روکنے کے لیے کوئی اقدام کیا جارہا ہے۔خیال رہے کہ کورنگی کے زمان
ٹاؤن میں گزشتہ روز لاپتہ ہونے والی کمسن بچی کی لاش کچرے سے برآمد ہوئی تھی۔ڈی آئی جی ایسٹ ثاقب اسماعیل میمن نے متاثرہ مقام کا دورہ کیا اور وہاں سے معلومات حاصل کیں۔تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ بچی کل رات گھر کے باہر کھیل رہی تھی، لائٹ گئی ہوئی تھی، بچی کا والد اس کو گلی میں کھیلتے ہوئے چھوڑ کر چلا گیا۔حکام کے مطابق جب کافی
دیر بچی واپس نہ آئی تو اہلخانہ نے تلاش شروع کی اور تھانے کو بھی رات گئے ہی اطلاع کی گئی۔تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ صبح 6 بجے کے قریب دری میں لپٹی ہوئی بچی کی تشدد زدہ لاش ملی۔انہوں نے بتایا کہ جس جگہ لاش ملی وہاں ایک ویران اسکول اور گراؤنڈ ہے، گراؤنڈ میں نشے کے عادی افراد جمع رہتے ہیں۔