لیو کیوسن( آن لائن ) جرمنی کے شہر لیوکیوسن کے صنعتی علاقے میں دھماکہ ہوا ہے اور پولیس نے تمام شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق پانچ افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجکر40 منٹ ہوا۔ اس صنعتی علاقے میں
زیادہ تر کیمیکل فیکٹریاں ہیں۔جرمنی کی سرکاری ویب سائٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق دھماکے سے16 افراد زخمی ہوئے جن میں سے4 کی حالت تشویشناک ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے دو کی حالت زیادہ خراب ہے۔ دھماکے اور اس کے بعد لگنے والی آگ کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہوسکی۔پولیس نے قریبی رہائشیوں سے کہا کہ وہ گھر کے اندر ہی رہیں اور دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔ قریبی متعدد موٹروے بند کردی گئی ہیں اور پولیس نیڈرائیوروں کو متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔مقامی افراد کے مطابق دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس سے گھروں کی کھڑکیاں تک ہل گئیں اور اسے کافی دور تک سنا گیا۔جرمنی کے شہر لیوکیوسن کی ا?بادی ایک لاکھ63 ہزار ہے اور ملک کی سب سے بڑی کیمیکل فیکٹری کا ہیڈ کوارٹر بھی اسی شہر میں ہے۔دوسری جانب فرانس کے دارالحکومت پییرس میں کیوبا کے سفارتخانے پر دستی بموں سے حملہ کیا گیا ہے۔کیوبا کی وزیر خارجہ کے پیرس میں کیوبا کے سفارت خانے پرفرانسیسی مظاہرین نے گیسولین بموں سے حملہ کردیا ہے۔تاہم کیوبا کے وزیر خارجہ نے اپنے ٹویٹر پر سفارتخانے پر حملے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ سفارتخانے پر مظاہرین نے تین مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے جن میں سے دو سفارت خانے سیٹکرائے جس کے باعث آگ لگ گئی۔کیوبا کے بین الاقوامی پریس سینٹر نے امریکہ کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔برونو روڈریگ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ امریکہ ہمارے ملک کے خلاف مسلسل مہم چلا رہا ہے جو ان رویوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور تشدد کے کو فروغ دیتی ہے۔فرانس میں کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فرانس کے صدر میکوؤل نے ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا ہے۔ فرانس میں کورونا لاک داؤن کے سبب بیروزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی ہے، جس کے خلاف لوگ پچھلے ایک ہفتے سے مظاہرے کررہے ہیں