منگل‬‮ ، 10 جون‬‮ 2025 

میں باپردہ اور پنج گانہ نمازی ہوں،میرے رشتے ایسے افراد کے آتے ہیں جو نماز تک نہیں پڑھتے ، کیا میں نماز نہ پڑھنے والے شخص سے شادی کر لوں ؟یا کسی دیندار شخص کے رشتے کا انتظا ر کروں

datetime 27  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ایک دیندار خاتون نے پروگرام کے میزبان کو ایک سوال بھیجا جس میں اس خاتون نے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ میری عمر 30سال ہے،میں ایک باپردہ خاتون ہوں اور دین پر مکمل عمل کرنے کی کوشش کرتی ہوں، میں دیندار آدمی سے شادی کرنا چاہتی ہوں

مگر میرے رشتے ایسے افراد کے آتے ہیں جو نماز تک نہیں پڑھتے، کیا میں نماز نہ پڑھنے والے شخص سے شادی کر لوں،یا کسی دیندار آدمی کے رشتے کا انتظار کروں۔نجی ٹی وی پروگرام میں خاتون کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جواب دیتے ہوئے پروگرام کے مہمان ایک مذہبی سکالر کا کہنا تھا کہ شادی کے حوالے سے چند اصولی چیزوں کو دیکھا جاتا ہے، جب بھی رشتہ آتا ہے تو اس میں دو تین چیزوں کو دیکھنا چاہئے، ایک چیز تو یہ دیکھنی چاہئے کہ اس شخص کی دینی حالت کیا ہے، شریعت میں دینداری سے مراد وہ شخص مکمل دیندار ہو جبکہ ہمارے ہاں دینداری سے مراد یہ لی جاتی کہ بندہ نماز پڑھتا ہو اور اس کا ظاہری شباہت اس کی دینی ہو، یہ چیز دیکھ لیں، دوسرے نمبر پر یہ دیکھیں کہ وہ بندہ اخلاق میں کیسا ہے، جس سے متعلق چھان بین کرنے سے معلوم ہو جائے گا، تیسرے نمبر پر یہ دیکھیں کہ وہ سماجی اور تمدنی اعتبار سے آپ کے جوڑ کا ہے یا نہیں۔ مذہبی سکالر نے خاتون کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کوئی رشتہ ان کیلئے آتا ہے کہ وہ سماجی اور تمدنی اعتبار سے اور اخلاقی لحاظ سے ان کیلئے مناسب ہے لیکن نماز اور دینی اعتبار سے اس کے اندر کوتاہی ہے تو اس کیلئےیہ خاتون یہ کام کر سکتی ہیں کہ شادی کے بعد اس شخص کو یہ نمازی بنا دیں۔حدیث شریف میں تو ایسی بیوی کی تعریف آئی ہے جو ایسا کرے ۔ حضور اکرمﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں ایسی عورت سے جو شوہر کو نماز کیلئے اٹھاتی ہے، اور اگر وہ نہیں اٹھتا یا کسل مندی کا مظاہرہ کرتا ہے تو بیوی اس کو جگانے کیلئے اس پر پانی کے چھینٹے ڈال دے،یعنی دین کے کاموں میں اپنے شوہر کی ممد و معاون بن جانا۔ اس میں کوئی حرج نہیں لیکن اس انتظار میں کہ میرے معیار کے مطابق کوئی شخص آئے گا اور خاتون اپنی عمر گزاردے جو کہ بالکل بھی مناسب نہیں۔اگر آپ کو اس میں کمی محسوس ہوتی ہے اور وہ عبادت میں کمی رکھتا ہے تو خاتون اپنی کوشش سے اس کمی کو دور کرنے کی سعی کرے۔ مذہبی سکالر کا کہنا تھا کہ ظاہر ہےکہ اگر کوئی شخص کسی پردہ دار خاتون سے شادی کرے گا تو اس کے ذہن میں یہ بات ہو گی کہ یہ نمازی اور پردہ دار ہے ، تو جب یہ آئے گی تو یہ نماز پڑھنے کی تلقین کرے گی۔ اس کیلئے بہت اخلاق اور نرمی کی ضرورت ہے، ہمارے ہاں لوگ طعنے اورطنز کر کے نماز کی تلقین کرتے نظر آتے ہیںجبکہ دین کا اسلوب طعنہ و تشنیع یا طنز نہیں ہے ۔ ہمارے ہاں لوگ اسیوجہ سے بچیوں کے رشتے میں بہت تاخیر کر دیتے ہیں جبکہ رشتوں کی تاخیر دین میں پسند نہیں فرمائی گئی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…