ننکانہ صاحب(این این آئی)پنجاب پولیس کے ملازمین نے احتجاج کی کال دے دی۔محکمہ پولیس کے تھانہ جات میں ومحکمہ پولیس کے دفتروں میں فرنٹ ڈیسک جو سال 2015 سیسٹارٹ ہوا تھاجس کو عوام نے پسند کیا جسے 2016 تک پورے پنجاب کے ہر ایک تھانے تک پھیلا دیا گیا جس میں پڑھے لکھے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو بزریعہ NTSمیرٹ پر بھرتی کیا گیا ہیجن میںSSAکو 32000 روپیجبکہ PSAکو
25000 روپے کی فکس سیلری Lump Sumپر بھرتی کیا گیا تھا جنہوں نے محکمہ پولیس میں بہت اچھا کام کیااور کرپشن سے پاک نوکری کر رہے ہیں جو تقریباً چھ سال گزرنے کو باوجود نہ تو بقیہ محکمہ جات کی طرح کوئی سالانہ انکریمنٹ لگائی گئی ہے اور نہ ہی اب تک ان ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے جو اب تنگ آکر محکمہ پولیس کو خیر باد کہہ رہے ہیں.پنجاب کے تمام تھانوں کے فرنٹ ڈیسک روز بروز محکمانہ کام کے بوجھ سے تنخواہ میں اضافہ نہ کرنے پر دلبرداشتہ ہو چکے ہیںآپ اور مطالبہ کیا ہے کہ اگر محکمہ نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو وہ دفتر بند ہڑتال اور بھر پور احتجاج کریں گے۔انعام غنی انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب لاہور سے مطالبہ کیا ہے کہ ملازمین کو مستقل کیا جائے تا کہ مہنگائی کے دور میں اپنا اچھا گزر بسر کر سکیں اور عوام کی فلاح کا یہ کام جاری رہ سکے۔یاد رہے یہ کہ تھانہ کلچر میں تبدیلی کا یہ پہلا قدم تھا جس کی پولیس افسران نے حکومت پنجاب اور وزیر اعظم سے شاباشیں وصول کیں اور تعریفی سرٹیفکیٹ حاصل کر کے ترقیاں لیں۔ پنجاب پولیس کے ملازمین نے احتجاج کی کال دے دی۔محکمہ پولیس کے تھانہ جات میں ومحکمہ پولیس کے دفتروں میں فرنٹ ڈیسک جو سال 2015 سیسٹارٹ ہوا تھاجس کو عوام نے پسند کیا جسے 2016 تک پورے پنجاب کے ہر ایک تھانے تک پھیلا دیا گیا