منگل‬‮ ، 10 جون‬‮ 2025 

بہن کی موت کے بعد سوچتا ہوں بیٹیوں کی شادی ہی نہ کروں ،شوہر کے ظلم کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھونے والی 4 بچوں کی ماں کی کہانی جس نے سب کو رُلا دیا

datetime 26  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )گذشتہ دنوں وائرل ہونے والی عینی نامی خاتون کے بارے میں آپ نے سوشل میڈیا پر ہیس ٹیگ’ جسٹس فآر قرۃ العین بلوچ ‘دیکھا ہی ہوگا۔

اس خاتون کے شوہر نے کئی سال تک بیوی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور آخرکار قرۃ العین کو مار دیا گیا۔قرۃ العین 32 سال کی تھیں اور ان کے 4 بچے ہیں۔ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق یہ حیدرآباد کی آبپاشی کالونی میں رہتی تھیں، مگر 15 جولائی کی رات کو گھریلو ناچاقی کے باعث خاتون کا انتقال ہوگیا جس کے بعد سندھ کی سول سوسائٹی سراپا احتجاج ہے۔ جبکہ ویمن ایکشن فورم نے حیدرآباد کے قاسم آباد ٹاؤن میں نسیم نگر چوک پر عینی بُلیدی کی تصاویر کے سامنے موم بتیاں جلا کر احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے عینی کو انصاف دلوانے کا مطالبہ بھی کیا۔ البتہ سابق سیکریٹری آبپاشی سندھ خالد حیدر میمن کے بیٹے عمر میمن کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا اور عدالت سے ان کا 22 جولائی تک ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔عینی کے بھائی ثنا اللہ بلوچ نے بتایا کہ بہن کو اس حالت میں دیکھ کر یہی سوچتا ہوں لپ کوئی انسان کسی دوسرے انسان پر ایسا ظلم کیسے کرسکتا ہے؟ ’بہن کی موت دیکھ کر اب سوچتا ہوں کہ اپنی بیٹیوں کی شادی ہی نہ کروں۔ بیٹیاں بوجھ تھوڑی ہیں کہ انہیں ایسے ناقدروں کے حوالے کردوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…