جمعرات‬‮ ، 12 جون‬‮ 2025 

چین کا بڑا فیصلہ ٹیوشن کے نام پرتعلیم فروشی کے منافع بخش دھندے پرپابندی عائد

datetime 25  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (این این آئی)چین نے ٹیوٹرنگ کمپنیوں کے ٹیوشن کے نام پر تعلیم فروشی کے منافع بخش دھندے پر پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کی شائع کردہ سرکاری دستاویزات کے مطابق چین میں اسکول کے بعد طلبہ کو ٹیوشن پڑھانے والی کمپنیوں کاغیرمنافع بخش اداروں کے طور پر اندراج کیا جائے گا اور اختتام ہفتہ اور چھٹیوں میں ان کے کلاسیں لینے پر

پابندی عاید کی جارہی ہے۔چین نے مسابقتی نظام تعلیم میں بچوں، والدین اور اساتذہ پر دباؤ کم کرنے کے مقصد کے تحت نئے قوانین متعارف کرائے ہیں اور یہ ملک کی اربوں ڈالر کی نجی تعلیمی صنعت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہیں۔چین کی اسٹیٹ کونسل اور کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی تحریرکردہ دستاویز کے مطابق چینی حکام اسکول کے بعد ٹیوشن پڑھانے والے نئے تعلیمی اداروں کے قیام کی منظوری دینا بند کر دیں گے اورتمام موجودہ تنظیموں یا اداروں کوغیرمنافع بخش کمپنیوں کے طور پر رجسٹر کیا جائے گا۔نئے ضوابط کے تحت ان اداروں کو اختتام ہفتہ پر،عام تعطیلات اور اسکولوں کی چھٹیوں میں کلاسیں لینے سے بھی روک دیا جائے گا۔نیز تمام سرکاری محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ نئے ضوابط پراصل حالات کی روشنی میں باضابطہ طور پرعمل درآمد کریں۔چین میں اسکول کے بچّوں کو بدنامی کی حد تک بڑی مقدارمیں گھروں میں تعلیمی کام کرنے کو دیاجاتا ہے اورغیرنصابی سرگرمیاں ان کے علاوہ ہوتی ہیں جو اکثر انھیں رات گئے تک جاگنے پر مجبورکردیتی ہیں کیونکہ والدین یہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے شدید مسابقتی اور امتحان مرتکزتعلیمی نظام میں بہترکارکردگی کا مظاہرہ کریں اور امتحانات میں اچھے نمبر لیں۔کنسلٹنسی اورریسرچ فرم ایل ای کے مطابق اسکولوں میں اس طرح کے نظام تعلیم سے بڑے پیمانے پرٹیوٹرنگ کی نجی صنعت پیدا ہوچکی ہے۔2018ء میں اس کی مالیت 260 ارب ڈالر ہوچکی تھی۔لیکن چین میں حالیہ برسوں میں ضرورت سے زیادہ کام کے بوجھ اور”اچھی”تعلیم کے غیرضروری اخراجات زیربحث آئے ہیں اور بعض مقامی حکومتوں نے اس رجحان کی نفی کے لیے ہوم ورک کرفیونافذ کردیا ہے۔واضح رہے کہ ملک میں بے پایاں تعلیمی اخراجات کے پیش نظر بہت سے نوجوان چینی جوڑے زیادہ بچے پیدا کرنے کو تیار نہیں حالانکہ چین نے آبادی میں کمی کے رجحان پر قابو پانے کے لییاس سال تمام جوڑوں کو باضابطہ طور پر تین تک بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔سی سی ٹی وی کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کردہ پالیسی دستاویز میں”طلبہ کی صحت مند ترقی (اور) ان کے آرام کے حق کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرنے”پر زوردیا گیا ہے۔قبل ازیں اسی ہفتے اس دستاویز کی غیرمصدقہ کاپی کی انٹرنیٹ پرتشہیر کی گئی تھی۔اس کے بعد جمعہ کوبازارحصص کھلنے پر نیویارک کی فہرست میں شامل چینی تعلیمی کمپنیوں ٹی اے ایل ایجوکیشن گروپ اور نیواورینٹل ایجوکیشن کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان کی قدیم مسجد


ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…