راولپنڈی(آن لائن) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اللہ تعالی عزتوں کے فیصلے کرتا ہے، عمران خان نے راولپنڈی میں ایک رکشہ ڈرائیور کو ٹکٹ دیا، بڑے بڑے امیدوار منہ دیکھتے رہ گئے۔لال حویلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ساری قوم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں وزیر داخلہ ہوں، کوئی ایف سی اور رینجرز نہیں لگائی، اگر کوئی ثابت کر دے تو میں جواب دہ ہوں۔
ہمارے شہر کی روایت ہے کہ ہم الیکشن میں نہیں لڑتے۔شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم عمران خان کی کشمیر میں بھی حکومت بننے جا رہی ہے، سندھ بھی تیاری رکھے۔ ایک دن سندھ میں بھی تحریک انصاف حکومت بنے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بڑے شہروں میں الیکشن آسان ہوتا ہے۔ کل ہی لاہور میں کہہ دیا تھا کہ سات بجے نتائج کا اعلان کروں گا۔ پاکستان میں دنیا کے بڑے کام عمران خان کرنے جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی طرح راولپنڈی، لاہور اور پشاور سے بھی جعلی شناختی کارڈ نکالنے جا رہا ہوں۔ راولپنڈی شہر نے ثابت کیا عوام عمران خان کیساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں جو پیسہ خرچ ہوا اس کا ذکر نہیں کرنا چاہتا، یہ جمہوریت کی توہین ہے۔ عمران خان اس لیے کہتے ہیں کہ الیکٹرانک مشین کا الیکشن کروایا جائے تاکہ دھاندلی کو روکا جا سکے۔شیخ رشید نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی بار ایک غریب آدمی کے ساتھ راولپنڈی سے کشمیر الیکشن جیتی ہے۔ اس پر میں سارے شہر کو مبارکباد دیتا ہوں، کیش گروپ ہار گیا، عمران خان جیت گیا۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کشمیر کا الیکشن جیت گئے تو ہم دھاندلی زدہ نتائج قبول نہیں کریں گے،قبائلیوں کا انضمام تو کردیا گیا، اب اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے۔ اتوار کو یہاں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کی بات کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں، پاکستان اور کشمیریوں کے 70 سالہ موقف سے غداری کی ہے، ہم نے پہلے کہہ دیا تھا کہ عمران خان نے کشمیر پر سودا بازی کردی اور یہ بیان ہمارے موقف کا ثبوت ہے، اب دھاندلی سے
آزاد کشمیر میں نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم اگر عمران خان کشمیر کا الیکشن جیت گئے تو ہم دھاندلی زدہ نتائج قبول نہیں کریں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائلیوں کا انضمام تو کردیا گیا تاہم اب اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے، قبائل میں نہ پرانا قانون ہے اور نہ نئے قانون کو سمجھا
جارہا ہے، مردم شماری میں قبائلیوں کے بھی ساتھ دھاندلی کی گئی، قبائلی ہجرت میں تھے اور مردم شماری کردی گئی ہمیں ایسی مردم شماری قبول نہیں، گلگت بلتستان کی آبادی 15 لاکھ ہے اسے صوبہ بنانے کی باتیں کی جارہی اور ڈیڑھ کروڑ والی آبادی قبائل کو صوبہ بنانے نہیں دیا جارہا ہمارا مطالبہ ہے کہ قبائل کو الگ صوبہ بنایا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی عوامی پذیرائی کا یہ عالم ہے کہ پچاس ضمنی الیکشن ہوئے اور 48 میں پی ٹی آئی کو شکست ہوئی، مہنگائی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ خریداری کی قوت نہیں رہی، 90 دن کے اندر کرپشن کے خاتمے کی بات ہوئی، کرپشن ختم کرنا دور کی بات، کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے گئے، بجلی اور گیس مہنگی کردی گئی لیکن حکمران کہتے ہیں عوام ٹیکس نہیں دیتے، تمہارے جیسے آدمی کو عوام ٹیکس کیوں دے، عمران خان جعلی اور ڈمی وزیراعظم ہیں۔