تراڑ کھل (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر میں دو ریفرنڈم کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے ، ہماری حکومت میں ہونے والے دوسرے ریفرنڈم میں وہ پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے کا فیصلہ کریں گے،انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا،
مسلم لیگ (ن) نے آج تک کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی ، اب انتخابات سے قبل ہی شروع ہوگئے ہیں کہ دھاندلی ہوگی،حکومت آپ کی، عملہ آپ کا، الیکشن کمیشن آپ کی پسند کا اور دھاندلی ہم کریں گے؟،انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی بنیاد پر کوئی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگا سکتا،بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا تھا اور نواز شریف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شادی میں شرکت کیلئے دعوت دے رہے تھے ،آصف علی زرداری کو پیسے گنے سے فرصت ملتی تو وہ کشمیر کی بات کرتا۔جمعہ کو انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کیلئے بار بار کھڑے ہوئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا، مسلم لیگ (ن) نے آج تک کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی اور اب وہ انتخابات سے قبل ہی شروع ہوگئے ہیں کہ دھاندلی ہوگی۔وزیر اعظم عمران خان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ حکومت آپ کی، عملہ آپ کا، الیکشن کمیشن آپ کی پسند کا اور دھاندلی ہم کریں گے؟انہوں نے لاہور کے جم خانہ میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی موجودگی سے متعلق بتایا کہ جب نواز شریف وزیر خزانہ بننے اور جم خانہ آئے تو اپنے ساتھ دو امپائر لاتے تھے،
ایک کمشنر اور دوسرا ڈپٹی کمشنر اور جب نواز شریف آؤٹ ہوتے تھے تب دونوں میں سے ایک امپائر نو بال قرار دے دیتا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ تب سے مسلم لیگ (ن) کو صرف ان امپائرز کے فیصلے پسند ہوتے ہیں جو ان کی منشا کے مطابق ہوں اور اب انتخابات میں الیکٹرانک مشن کے استعمال پر اپوزیشن لچک کا مظاہرہ نہیں کررہی
ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی بنیاد پر کوئی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگا سکتا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 2013 میں خیبرپختونخوا تناہ ہوچکا تھا، ہم جب حکومت میں آئے تب 500 پولیس اہلکار دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوچکے تھے، روزگار ختم
ہوگیا تھا۔عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق 2013 اور 2018 کے دوران سب سے زیادہ غربت کی شرح کم ہوئی تھی، امیر غریب میں فرق کم ہوا اور ہیومن ڈیولپمنٹ میں سب سے زیادہ خرچ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے 40 فیصد نیم متوسط طبقے کو سبسڈی پر مشتمل ضروری اشیا میسر ہوں گے اور دسمبر تک تمام ڈیٹا بیس اور سافٹ ویئر تیار ہوجائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں
پر ظلم کررہا تھا اور نواز شریف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شادی میں شرکت کیلئے دعوت دے رہے تھے اور بھارت جاتے ہیں تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کرتے تاکہ مودی سرکار ناراض نہ ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تو بات ہی نہیں کریں، سابق صدر آصف علی زرداری کو پیسے گنے سے فرصت ملتی تو وہ کشمیر کی بات کرتا۔انہوں نے کشمیری رہنماؤں کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ ہمت نہ ہاریں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر مشکل میں ساتھ کھڑے رہیں گے۔