انقرہ(این این آئی)ترکی کے صدر طیب اردوان نے طالبان سے افغانستان میں قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کا رویہ ایسا نہیں جیسا ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے ہونا چاہئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ طالبان کو افغانستان میں اپنے بھائیوں کی سرزمین سے قبضہ ختم کرکے دنیا کو دکھانا چاہئے کہ امن عمل خیر اسلوبی کے ساتھ جاری ہے جس میں طالبان کا کردار مثبت ہے۔
ترک صدر نے افغانستان میں جاری جھڑپوں سے متعلق کہا کہ طالبان کا رویہ ایسا نہیں جیسا کہ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔صدر طیب اردوان نے یہ بیان طالبان کے اس انتباہ کے بعد جاری کیا ہے جس میں طالبان نے کابل ہوائی اڈے کی حفاظت کے لیے ترکی فوج کے افغانستان میں قیام پر خبردار کیا تھا۔قبل ازیں جب ترک صدر سے طالبان وارننگ سے متعلق پوچھا گیا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے اپنی دھمکی میں کہیں بھی ترک فوجی کا لفظ استعمال نہیں کیا یعنی یہ دھمکی ترک فوجیوں کے لیے نہیں ہے۔طالبان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کسی بھی غیرملکی فوج کو کسی بھی بہانے افغان سرزمین میں رکنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انخلا کی ڈیڈ لائن کے بعد ایک بھی غیرملکی فوجی کی موجودگی کو قبضہ تصور کیا جائے گا۔افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے دوران ہی طالبان نے پاکستان، چین، ایران، تاجکستان اور ترکمانستان سے متصل افغان سرحدوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ صدر طیب اردوان نے طالبان سے افغانستان میں قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کا رویہ ایسا نہیں جیسا ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے ہونا چاہئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ طالبان کو افغانستان میں اپنے بھائیوں کی سرزمین سے قبضہ ختم کرکے دنیا کو دکھانا چاہئے کہ امن عمل خیر اسلوبی کے ساتھ جاری ہے جس میں طالبان کا کردار مثبت ہے۔