بیجنگ (این این آئی)چین نے 600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی دنیا کی تیز ترین ٹرین چلادی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز چین میں دنیا کی تیز ترین مسافر ٹرین نے اپنے سفر کا آغاز کیا۔رپورٹ کے مطابق ٹرین 600 کلو میٹر (373میل) فی گھنٹہ رفتار سے دوڑ سکتی ہے جو دنیا میں کسی بھی ٹرین کی تیز ترین رفتار ہے۔
ٹرین کا آغاز مشرقی چین کے صوبے شینڈونگ کے ساحلی شہر کنگڈاؤ سے کیا گیا ہے۔چینی میڈیا کے مطابق اس ٹرین کے ذریعے بیجنگ اور شنگھائی کے درمیان کا سفر جو 5 گھنٹوں پر محیط تھا وہ کم ہوکر ڈھائی گھنٹے کا رہ گیا ہے۔چین ریلوے رولنگ اسٹاک کارپوریشن کے مطابق دنیا کی تیز ترین ٹرین چین کی تیار کردہ ہے جس کی تیاری نے ریل آف ٹرانزٹ کے شعبے میں ملک کی جدید سائنسی ٹیکنالوجی کی کامیابی کی نشاندہی کی ہے۔ دوسری جانب چین کے وسطی صوبے ہینان میں موسلا دھار بارش سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوگئے۔ چینی میڈیا کے مطابق صوبائی سیلاب کنٹرول اور خشک سالی سے متعلق امدادی ہیڈ کوارٹر نے بتایا ہے کہ وسطی چین کے صوبہ ہینان میں ہونے والی موسلا دھار بارش سے 144،660 سے زیادہ باشندے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 10،152 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔پیراور منگل کو صوبہ کے بیشتر علاقوں میں موسلا دھار بارش کے بعد مجموعی طور پر 16 بڑے اور درمیانے درجے کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح کوانتباہ کی سطح سے اوپر دیکھا گیا ہے۔ پنگ ڈنگ شان سٹی کی لوشن کانٹی میں سب سے زیادہ 400.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ متعلقہ اداروں نے شدید بارش کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ ان مسلسل تیز بارشوں
کے باعث 9،222 ہیکٹر رقبہ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، جس سے ملک کو معاشی طور پر تقریبا 11.3ملین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔صوبائی محکمہ موسمیات بیورو کی پیشن گوئی کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے وسطی، مغربی اور شمالی علاقوں میں موسلا دھار بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔