ریاض(این این آئی) سعودی عرب کے ولی محمد بن سلمان نے اپنے سماجی اور معاشی پروگرام سند کے تحت شادی کے خواہش مند جوڑوں کے لیے37 لاکھ 40 ہزار ریال بطور ”شادی گرانٹ“ مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔سعودی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں ولی عہد کے کم آمدنی والے طبقے کے لیے سماجی، تعلیمی اور معاشی پروگرام ”سند محمد بن سلمان“ کے تحت مالی امداد
اور پروجیکٹس کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے۔رواں برس ولی عہد کی خصوصی ہدایت پر اپنا گھر بسانے کے خواہش مند ایسے جوڑوں کے لیے خطیر رقم رکھی گئی ہے جو اخراجات برداشت نہیں کرسکتے یا کورونا وبا کے باعث مالی مشکلات کا شکار ہیں۔سند پروگرام کے تحت محمد بن سلمان نے ایسے 200 جوڑوں کے لیے 37 لاکھ 40 ہزار ریال کی رقم مختص کی ہے جو پاکستانی روپوں میں 60 کروڑ سے زائد بنتی ہے۔ اس رقم سے جوڑوں کی شادی کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ ”سند محمد بن سلمان“ پروگرام کا آغاز سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر 2018 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد کم آمدنی والے طبقے کے تعلیمی اور شادی کے اخراجات میں مدد دینا تھی۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے سب سے بڑے اجتماع حرم شریف اور مسجد نبوی میں ہوئے، مسجد الحرام میں نماز عید کی ادائیگی پر روح پرور مناظر دیکھے گئے۔نماز عید الاضحٰی سعودی عرب کی تمام بڑی چھوٹی علاقائی مساجد میں بھی ادا کی گئی، سماجی فاصلے، ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا گیا، 30 لاکھ سے زائد آب زم زم کی بوتلیں فراہم کی گئیں۔شاہی خاندان کے ارکان، علماء و شیوخ نے نماز عید میں شرکت کی، مطاف میں حجاج کا طواف حسب معمول جاری رہا، حجاج کی گروپ کی شکل میں حرم آمد کا سلسلہ جاری رہا۔
اس سے قبل حجاج کے قافلے وقوف عرفہ اور مزدلفہ میں رات گزارنے اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ پہنچے، عیدالاضحی کے پہلے دن حجاج نے رمی کی،منگل کو صرف بڑے شیطان کو کنکریاں ماری گئیں۔جس کے بعد حجاج نے اپنا وقت عبادت میں گزارا، قربانی کے بعدحجاج کرام نے سر منڈوا کر احرام کی حالت سے باہر آگئے۔واضح رہے کہ اس بارخواتین کے لیے حج میں محرم کی شرط نہیں رکھی گئی، تاہم انہیں گروہ میں جانا پڑا۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک، جاپان، اٹلی، امریکا اور کینیڈا میں بھی منگل کوعید الاضحی منائی گئی۔