اسلام آباد (این این آئی)افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملہ پر پیپلزپارٹی نے وزیر داخلہ شیخ رشید سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر بخاری نے کہا کہ اسلام آباد سے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا معاملہ انتہائی حساس معاملہ ہے، سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا حکومت کی کارکردگی پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سفرا کی بیٹیاں اگر محفوظ نہیں تو پھر عام لوگوں کا کیا بنے گا۔انہوں نے کہا کہ سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا نے وزیرداخلہ سمیت پوری حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے،افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا معاملہ دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا سبب بنا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے کی مکمل تحقیقات کر کے تمام حقائق سامنے لائے جائیں۔اس طرح پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے استعفیٰ طلب کر لیا ہے،یہ مطالبہ ان کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کیا، واضح رہے کہ افغان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں افغانستان کے سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی کو گھر جاتے ہوئے اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے اغواء اور تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ ہفتہ کو کابل میں جاری کئے گئے ایک بیان میں افغان وزارت خارجہ نے کہاکہ سلسلہ علی خیل کو جمعہ کو نامعلوم افرا دنے اس وقت اغواء کیا جب وہ گھر جارہی تھی، رہائی کے بعد ان کو ایک ہسپتال میں طبی نگہداشت کیلئے رکھا گیا۔ بیان میں واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک شرمناک فعل قرار دیا گیا اور اس عمل پر تشویش کا اظہار کیا۔بیان کے مطابق افغان حکومت کو اپنے سفارتکاروں، ان کے خاندان کے ممبران اور دیگر سٹاف کی سکیورٹی پر تشویش ہے۔ بیان میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سفارتکاروں،
ان کے خاندان اور دیگر کارکنوں کی حفاظت کیلئے بین الاقوامی قوانین کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ بیان کے مطابق واقعہ کو پاکستانی وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھایاگیا ہے اور ان سے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری اور ان کو سزا دینے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ دریں اثناء واقعہ کے فوراً بعد اسلام آبا د پولیس اور دیگر قانون نافذ کر نے والے
اداروں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات شروع کیں اور مغوی سے واقعہ کے بارے میں معلومات بھی حاصل کیں تاہم سلسلہ علی خیل نے پولیس کو واقعہ سے متعلق زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں اور کہاکہ انہیں کچھ یاد نہیں آرہا ہے۔”این این آئی“ کو معلوم ہوا ہے کہ سلسلہ علی خیل اپنے چھوٹے بھائی کیلئے تحفہ خریدنے کیلئے ٹیکسی میں
بلیو ایریا گئی تھیں اور جب وہ واپس آرہی تھیں تو ایک نامعلوم شخص اس کی گاڑی میں بیٹھ گیا اور باتوں کے بعد ان پر تشدد شروع کر دیا۔بعد میں ان کو ایف سیون کے قریب جہاں ان کی رہائش گاہ ہے چھوڑ دیا گیا تاہم ہوش میں آنے کے بعد وہاں موجود ایک شخص نے ان کو بتایا کہ یہ ایف سیون کاعلاقہ ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ان کے ہاتھوں اور پاؤں کو باندھا گیا تھا۔ ہوش میں آنے کے بعد انہوں نے ٹیکسی لی اور گھر معلوم کر نے کیلئے ایف نائن
پارک کے گیٹ نمبر تھری کے سامنے چلی گئیں اور وہاں سے حکمت نامی شخص کو فون کیا جو بظاہر سفارتخانے کا اہلکار لگتا تھا جو سر کاری گاڑی میں وہاں سے لے گئے۔ پولیس کے مطابق اس کے دوپٹہ کے ساتھ پچاس روپے کا نوٹ باندھ دیا گیا تھا جس پرتحریر میں ان کے والد کو کمیونسٹ کہا گیا۔ پولیس حکام کاکہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہے۔ دوسری جانب سینئر صحافی مبشر زیدی کا کہنا ہے کہ پیغام میں لکھا گیا تھا کہ اگلی باری تمہاری ہے۔