ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاقی وزیر نور الحق قادری نے وزیراعظم عمران خان کے پروٹوکول میں کمی کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، پروٹوکول میں 34 گاڑیوں کا قافلہ شامل

datetime 15  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ + این این آئی) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے وزیراعظم عمران خان کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، نجی ٹی وی کیپیٹل نیوز نے ویڈیو جاری کی جس میں وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کے پروٹوکول میں 34 گاڑیاں شامل تھیں۔ دوسری جانب متحدہ علماء بورڈ نے واضح کیاہے کہ کسی سائنس کی کتاب اور ملالہ کی تصویر کے حوالے سے

پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ یا علماء بورڈ نے کوئی ہدایت جاری نہیں کی ، علماء بورڈ اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے خلاف یکطرفہ مہم افسوسناک ہے اس طرح کا پراپیگنڈا کرکے ہمیں دبائومیں نہیں لایاجاسکتا ،پوری قوم وزیر اعظم کے ویژن ایک قوم ایک نصاب کے ساتھ کھڑی ہے ،اگر قرآن پاک کی اشاعت کیلئے این او سی ضروری ہے تو پھرکسی دوسری کتاب کواین او سی کے بغیر کیسے شائع کیاجا سکتاہے ؟،کسی کو پاکستان کی اسلامی اقدار پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،متفقہ نصاب اور نظریات پر کمپرومائز نہیں ہوگا ،ہمارے پاس ہیروز کی کوئی کمی نہیں ہے جو شخص بھی اس ملک کیلئے شہید ہوا وہ ہمارا ہیرو ہے ،اگر کسی کو شوق ہے تو وہ اپنے ہیرواورقومی ہیروز پر ریفرنڈم کروالیں انہیں معلوم ہوجائے گا کہ پاکستانی قوم کیاچاہتی ہے ؟،عید کے دنوں میں سنت ابراہیمی کے ساتھ ساتھ صفائی اورکرونا سے بچائو کیلئے ایس او پیز کا بھی خیال رکھاجائے ، عید الاضحی کے بعد محرم الحرام میں امن وامان کے قیام کیلئے متحدہ علماء بورڈ اور نمائندہ خصوصی برائے وزیر اعظم کے دفاتر میں رابطہ سیل قائم کئے جارہے ہیں جو علماومشائخ سے رابطہ رکھیں گے ۔ان خیالات کا اظہار متحدہ علمابورڈ پنجاب کے صدر وپاکستان علماکونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے سیرت اکیڈمی لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

حافظ طاہر محمود اشرفی کا مزید کہناتھاکہ آزادی اظہار کا مقصد تہمت لگانا نہیں ہوتا ایک ایسی کتاب جو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اور متحدہ علماء بورڈ کے پاس چیکنگ کیلئے آئی ہی نہیں اسے جواز بناکر دو تین روزسے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مہم چلائی جارہی ہے اور اس حوالے سے ہمارا کوئی موقف بھی نہیں لیاجارہا۔انہوںنے کہاکہ

جب ہمارے پاس ملالہ کی تصویر یا کسی سائنسدان کے بارے میں کتاب ہی نہیں آئی تو ہم اس پر پابندی کیسے لگاسکتے ہیں ؟پنجاب ٹیکسٹ بکس بورڈ کی انتظامیہ نے جس کتاب کے خلاف کریک ڈائون کیا وہ این اوسی کے بغیر شائع ہوئی تھی کیونکہ قانون موجود ہے کہ کوئی بھی کتاب این او سی کے بغیر شائع نہیں کی جاسکتی ۔انہوںنے

کہاکہ ایک طرف کہاجاتاہے کہ قانون کی بالادستی ہونی چاہیے اور دوسری طرف پنجاب اسمبلی سے منظورہونے والے قانون کی خلاف ورزی کی باتیں کی جارہی ہے ۔اگر کسی ادارے نے قرآن پاک کی بھی اشاعت کرنا ہوتی ہے تو اس کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ پہلے این او سی حاصل کریں تاکہ ملک میںاختلافات اور فساد ات کا خاتمہ

ہوسکے پھر کسی نصابی کتب کی این او سی کے بغیر اشاعت کی کیسے اجازت دی جاسکتی ہے ؟۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں ایسی ایسی نصابی کتابیں شائع ہوتی رہیں جو دوقومی نظریہ اوراسلامی تشخص کے خلاف تھیں جنہیں پاکستان میں پڑھانا ممکن ہی نہیں ہے ۔انہوںنے واضح کیاکہ متحدہ علمابورڈ نے تشددکے خاتمے اوررواداری کے

فروغ کیلئے کام کیا توہین رسالت ﷺاور توہین مذہب قانون کے ناجائز استعمال کو روکنے کیلئے کرداراداکیا ،مسیحیوں ،ہندوو ں اورسکھوں پر لگنے والے ناجائزالزامات پر انہیں بری کرکے گھروں میں بھیجا اس کے علاوہ متحدہ علماء بورڈ اب تک 150سے زائد نصابی کتابیں دیکھ کر چاروں مکاتب فکر کے علماء اتفاق کرچکے ہیں

جوکہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے۔انہوںنے کہاکہ ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے اس ملک میں بہت اختلاف موجودہے لیکن میرا سوال ہے کہ ہمارے لئے قوم کی ہیرو وہ بچی کیوں نہیں ہے جس نے اے پی ایس پشاور حملے میں اپنی جان دے کر سینکڑوں بچوں کی زندگی کو بچایا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس ہیروز کی کمی نہیں ہے ہم کسی

شیخ الحدیث اورعالم دین کو ہیرونہیں بنارہے بلکہ 1965میں وطن کیلئے قربانی دینے والے عزیز بھٹی شہید اور کارگل میں اپنی جان دینے والے کرنل شیر خان شہید سمیت ہر وہ شخص جس نے اس ملک کی خاطراپنی جان کی قربانی دی وہ ہماراہیرو ہے ہم چاہتے ہیں کہ جن افرادیاشخصیات پر کسی کو اعتراض نہ ہوں انہیں نصابی کتب میں

شامل ہونا چاہیے ۔انہوںنے بتایاکہ ایک ایسی کتاب جسکا عنوان ٹیچر ہوتاہے لیکن اس میں ٹیچر کا ذکر ہی نہیں ہوتا کیا ہم اس ادارے سے یہ مطالبہ نہ کریں کہ ٹیچر کے عنوان سے تیارہونی والے کتب میں ٹیچر کا ذکر تو کریں ۔انہوں نے کہاکہ اگر کسی کو شوق ہے تو وہ اپنے ہیرواورقومی ہیروز پر ریفرنڈم کروالیں انہیں معلوم ہوجائے گا کہ

پاکستانی قوم کیاچاہتی ہے ؟۔حافظ طاہر محمود اشرفی کامزیدکہناتھاکہ عید الاضحی کے بعد محرم الحرام میں امن وامان کے قیام کیلئے متحدہ علمابورڈ اور نمائندہ خصوصی برائے وزیر اعظم کے دفاتر میں رابطہ سیل قائم کئے جارہے ہیں جو علماومشائخ سے رابطہ رکھیں گے ۔ایک سوال کا جواب دیتے حافظ طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ

حزب اختلاف نے سیاسی طورپرزندہ رہنے کیلئے اپنے لوگوں کو دلاسہ بھی دینا ہوتاہے اسمبلیوں کا حلف اٹھانے سے لیکراب تک تین سال گزر گئے ہیں اسمبلی کی باقی مدت میں بھی وزیر اعظم عمران خان ہی ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے دور میں پاکستان کے دنیاسے تعلقات میں بہتری آئی ہے اب پاکستان برابری کی بنیاد پردنیا کے ساتھ اپنے تعلقات قائم کررہاہے کئی سالوں سے منقطع تعلقات کو بحال کیاگیا پاکستانی قوم کے مفاد میں معاہدے ہورہے ہیں افغانستان میں امن کیلئے کام کرداراداکیاجارہاہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…