کابل(این این آئی)افغان صدر اشرف غنی نے دعویٰ کرتے ہوئے ہے کہ طالبان کی کمر جلد توڑ دی جائے گی، زیرِ قبضہ علاقے واپس لے لیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جاری کیئے گئے ایک بیان میں افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ زیادہ تر شمالی صوبوں میں افغان فورسز اور طالبان میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کے زیرِ قبضہ علاقے جلد واپس لے لیں گے، اگلے 3 ماہ میں ملک بھر میں سیکیورٹی کی صورتِ حال میں نمایاں بہتری آئے گی۔افغان میڈیا کا کہنا تھا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے یہ بیان گزشتہ روز صوبے بلخ کے دورے کے دوران دیا تھا۔افغان صدر اشرف غنی نے شمالی صوبوں کی سیکیورٹی کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے صوبہ بلخ کا دورہ کیا تھا۔دوسری جانب افغانستان میں جاری طالبان اور افغان سیکورٹی فورسز کی لڑائی کے دوران شہری علاقوں کے پڑھے لکھے نوجوانوں کی اکثریت غیریقینی صورت حال سے دوچار ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان میں نوے لاکھ بچے بچیاں اسکول جاتے ہیں اور دو کروڑ لوگ انٹرنیٹ سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ادھر اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی یو این ایچ سی آر نے افغانستان میں منڈلاتے ہوئے انسانی بحران پر انتباہ جاری کیا ۔یو این ایچ سی آر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکی انخلا اور طالبان کی پیش قدمی کے باعث ہونے والی تکالیف سے شہری نقل مکانی بڑھ رہی ہے۔ جنوری سے اب تک 2 لاکھ 70ہزار افغان اپنے ہی ملک میں نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔