لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہورہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججز کو سوشل میڈیا سے دور رہنے اور غیر سرکاری واٹس ایپ گروپس چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ نے احکامات پرعمل نہ کرنیوالے ججز کیخلاف محکمانہ کارروائی کا بھی عندیہ دے دیا ، چیف جسٹس امیر بھٹی کی منظوری کے بعد ضلعی عدلیہ کے ججز کو مراسلہ ارسال کردیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائیکورٹ کی
جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی عدلیہ میں کچھ عناصر کی وجہ سے عدالتی وقار خراب ہو رہا ہے، جوڈیشل افسروں کو اپنی سماجی زندگی محدود رکھنی چاہئے اور ججز کو فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام و دیگر سول ایپس سے پرہیز کرنا چاہئے۔ جج صرف آفیشل واٹس ایپ گروپ استعمال کریں، تمام غیر سرکاری واٹس ایپ گروپ چھوڑ دیں ، غیر سرکاری واٹس ایپ گروپس میں معلومات شیئر کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔مراسلے میں حکم دیا گیا ہے کہ جج خط و کتابت سیشن جج ، رجسٹرار ہائیکورٹ کے ذریعے کرنے کے پابند ہوں گے ، من پسند تبادلہ کرانے کی سفارش کرنے والے ججز کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تبادلے صرف مانیٹرنگ کے نظام اور کارکردگی کی بنیاد پر ہوں گے اور جس کیلئے 6 سے 31 جولائی تک کی کارکردگی جانچی جائے گی۔ہائیکورٹ نے مزید احکامات میں کہا ہے کہ سرکاری اور نجی گاڑیوں پر نیلی ریوالونگ لائٹ لگانے والے ججوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، جوڈیشل افسروں کے نجی گاڑیوں پر سبز نمبر پلیٹس لگانے پر بھی محکمہ کارروائی کا مجاز ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اور دیگر ججوں کی عدالتی کارروائی بغیر اجازت دیکھنے پر پابندی ہو گی، عدالتی کارروائی دیکھنے کیلئے بغیر اجازت ہائیکورٹ آنے والے ججوں کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کر کے سزا بھی ملے گی۔ اس کے علاوہ ججز اوقات کار اور یونیفارم کی پابندی کو بھی یقینی بنائیں۔