کراچی (این این آئی)احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف نوری آباد پاور اور منی لانڈرنگ کیس میں سابق سیکرٹری توانائی سندھ آغا واصف کے بینک اکاؤنٹس اور جائیدادیں منجمند کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی جبکہ آغا واصف نے فیصلے کیخلاف اعتراضات دائر کر دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج سید اصغر علی نے
نوری آباد پاور پلانٹ کرپشن ریفرنس کی سماعت کی۔ دوران سماعت نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سابق سیکرٹری توانائی سندھ آغا واصف کے بینک اکاؤنٹس اورجائیدادیں منجمند کردی گئیں ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ آغا واصف نے نوری آباد منصوبے کو کے الیکٹرک سے ملانے کیلئے ٹرانسمیشن لائن بچھانے کی سمری بھیجی جس کا مقصد منصوبے کو قانونی کور دیکر شریک ملزمان کو فائدہ پہنچانا تھا۔ آغا واصف کی اہلیہ کے نام پر رجسٹرڈ کمپنی میں گورنمنٹ چیک سمیت مشتبہ ٹرانزیکشن سامنے آئیں ہیں۔ آغا واصف اور ان کی اہلیہ کو شامل تفتیش ہو کر وضاحت کا موقع دیا مگر وہ شامل تفتیش نہ ہوئے۔ ملزم کے اکاؤنٹس اور پلاٹ منجمند کرنے کے فیصلے کی توثیق کی جائے۔ نیب کی استدعا پر عدالت نے آغا واصف کے بینک اکاؤنٹس اور جائیدادیں منجمند کرنے اقدام کی توثیق کردی۔ دوران سماعت آغا واصف نے جائیدادیں منجمد کرنے کے فیصلے کیخلاف اعتراضات دائر کردیئے۔ آغا واصف کے وکیل راجہ قدیر نے موقف اپنایا کہ آغاز واصف اور خاندان کے 13 بینک اکاؤنٹس، ڈی ایچ اے میں پلاٹ بھی منجمد کیے گئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آغا واصف کی ضمانت کی توثیق کی تھی۔ ہائیکورٹ سے ضمانت کے بعد بھی نیب نے اکاؤنٹس اور جائیداد منجمد کیں۔ عدالت آغا واصف کے بنک اکاؤنٹ اور جائیداد
منجمد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ عدالت نے آغا واصف کے اعتراضات پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب 15 جولائی تک آغا واصف کے اعتراضات پر جواب جمع کرائے۔ کیس کی مزید سماعت 15 جولائی کو ہوگی۔ یاد رہے کہ آغا واصف وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کیخلاف نوری آباد پاور پلانٹ کرپشن ریفرنس میں شریک ملزم نامزد ہیں۔