لاہور(این این آئی) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)نے 25ارب کی منی لانڈرنگ کے کیس میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو منی ٹریل کیلئے 30روز کا شو کازنوٹس جاری کر دیا۔ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کوشو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے رواں ماہ کے اختتام تک دوبارہ طلب کر لیاگیاہے اورمنی ٹریل نہ دینے پرپراپرٹی بحق سرکار ضبط کرنے کا عندیہ بھی دیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز سے جن پراپرٹیز کی منی ٹریل مانگی گئی ہے ان میں جوڈیشل ایمپلائز سوسائٹی میں مکان نمبر48سے51کی 10کنال اراضی،جوہرٹا ؤن میں پلاٹ نمبر61تا71کے بلاک کی پراپرٹیز،چنیوٹ میں 25کنال اراضی،2008ء کے بعد رمضان شوگرملز میں سرمایہ کاری،شریف فیڈ ملز،مدینہ کنسٹرکشن،مدنی ٹریڈنگ کمپنی،شریف پولٹری، شریف ڈیری،گاڑیوں،بینک اکاؤنٹس،شیئرز،جیولری،کیش اور پرائز بانڈز کی منی ٹریل طلب کی گئی ہے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حمزہ شہباز کو ایف آئی اے نوٹس بھجوانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران صاحب فیصلہ کرلیں کہ ایک ہی الزام میں کتنی بار ہراساں کریں گے؟۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ 22 مہینے جیل میں اور58 والیمز میں یہ تمام چیزیں شامل ہیں،ہر اثاثہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ظاہر شدہ ہے جس پر آج تک کوئی اعتراض نہیں ہوا،یہ صرف اور صرف نیب کے بعد ایف آئی اے کے ذریعے سیاسی انتقام اور میڈیا ٹرائل ہے،ان تمام سوالات کے جواب حمزہ شہباز58 والیمز میں دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن جائیدادوں کا ذکر کیا جارہا ہے، وہ پہلے ہی قانونی عمل کا حصہ ہیں،پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ ایف آئی اے ذاتی ملازم نہ بنے، ریاستی ادارہ بنے،ایک شخص کی کتنی بار
ایک ہی الزام میں تفتیش ہوگی؟۔ انہوں نے کہاکہ کیا دوہری سزا کے قانونی اصول سے ایف آئی اے، نیب اور عمران صاحب لاعلم ہیں؟،اسی کیس کی دو سال نیب کے ذریعے تمام تفتیش مکمل کی گئی، قید رکھا گیا،ان تمام الزامات کی حقیقت لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں درج ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک کیس کی بار بار تفتیش سے ثابت ہوگیا کہ یہ
صرف سیاسی انتقام ہے،عمران صاحب، نیب اور ایف آئی اے آخر چاہتے کیا ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز کے خلاف احتساب عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا،لاہور ہائیکورٹ میں کوئی ثبوت اور شواہد پیش نہیں کئے جاسکے،نیب ناکام ہوگئی اب ایف آئی اے کے ذریعے اب اوچھے ہتھکنڈوں سے نیا تماشا کیاجارہا ہے۔