کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیربلوچ ایک بار پھر اپنے اقبالی بیان سے منحرف ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری
میں پولیس پرحملے ،قتل سمیت دیگرکیسز کی سماعت ہوئی۔ گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے عدالت کو بیان دیا کہ کبھی اقبالی بیان نہیں دیا۔عزیر بلوچ مے مزید کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کو کئی ماہ سے بلایا جارہا ہے لیکن وہ پیش نہیں ہورہے ہیں۔ مجسٹریٹ عمران زیدی کو عدالت میں بلا کر میرے بیان دینے یا نہ دینے کے حوالے سے پوچھا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے۔یاد رہے کہ لياری گينگ وار کے سرغنہ عزيربلوچ نے اپنے اقبالی بيان ميں بہت سے انکشافات کئے تھے۔عزیربلوچ کے اقبالی بیان میں اعتراف کیا کہ پولیس افسران یوسف بلوچ، جاوید بلوچ اور چاند نیازی کی مدد سے اس نے لیاری گینگ وار کے ارشد پپو، اس کے بھائی اور ساتھی کو اغوا کیا۔عزیر بلوچ نے کہا تھا کہ سابق صدرآصف زرداری کےکہنےپراپنے گروہ کے 15 سے 20 لڑکے بلاول ہاؤس بھیجےجنہوں نے بلاول ہاؤس کے اطراف 30 سے 40 بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کرائے۔