خیرپور(این این آئی) خیرپور میں انسانی زندگیوں کو بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 200فیصد اضافہ، ادویات مہنگی ہونے کے باعث مریضوں کی پہنچ سے دور، ذیابیطس، عارضہ قلب،فشارخون سمیت دیگر امراض کے مریض ایک وقت کی روٹی کوترس رہے ہیں ادویات کیسے خریدیں،مریضوں کا موقف،شگر،بلڈ پریشر،عارضہ قلب
سمیت و بیماریوں میں مبتلا اطہرصدیقی،نثارعزیز سومرو،حاجی شجاعت احمدمریضوں کاکہناتھاکہ وفاقی حکومت عوام کو رلیف دینے کے بجائے ان کے منہ سے روٹی کا لقمہ چھینے کے بعد اب غریب نادار بے پہنچ مریضوں کو اپنی زندگی بچانے کی ادویات کی خریداری کے لئے بھیک مانگنے پر مجبور کردیا ہے،وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد سے تاحال شگر،عارضہ قلب،بلڈپریشر سمیت دیگر امراض سے نجات دلانے والی ادویات کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہے جو غریب مریضوں کی قوت خرید سے باہر ہوگئی ہے،وزیر اعظم عمران خان نے بلند دعوے کرتے ہوئے کہاتھاکہ ادویات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جائے گی ان کے دعوے دعوے ہی رہ گئے ہیں،،مریضوں کاکہناتھاکہ سرکاری ہسپتالوں میں جو ادویات مریضوں کو ادویات فراہم کی جارہی ہیں کی کوالٹی کے متعلق ڈاکٹر بھی غیر مطمئن ہونے کی وجہ سے وہ اپنے نسخے کی ادویات نجی میڈیکل اسٹوروں سے خرید کر صحت پانے کا مشورہ دیتے ہیں،مریضوں نے چیف جسٹس پاکستان،وزیر اعظم، وفاقی و صوبائی وزیر صحت سمیت دیگر ارباب اختیار سے ادویات کی قیمتوں میں توازن اور سستی کرکے انسانی زندگیوں کو بچایاجائے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب ضلع ٹنڈوالہیار میں غیر قانونی میڈ یکل اسٹور ز کی بھر مار مذکررہ میڈیکل اسٹوز پر جعلی ادویات بھی فر
وخت ہو نے کا انکشاف ہو ا ہے جبکہ بعض میڈ یکل اسٹوز پر نشہ آوار ادویات بھی فر وخت ہونے کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں، ملک بھر جیسے نئی نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں تو وہاں ہی جعلی ادویات بھی بنائی جارہی ہیں جبکہ دیہی علاقوں بغیر لائنس یا فتہ میڈ یکل اسٹوز کی بھی بھر مار ہے حکومت کو چائے کہ ایسے غیر قانونی میڈ یکل اسٹوز کے خلاف قانونی کاروائی کی جا ئے جبکہ لائنس یافتہ میڈ یکل اسٹوز پر نشہ آور ادویا ت کی فراہمی کی
روک تھام کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں ذرائع نے بتایا ہے کہ ادویات کو ایک درجہ حرات پر میڈیکل اسٹوز میں رکھنا ہو تا لیکن اس وقت سند ھ بھر کی ٹنڈوالہیار میں بھی شد ید گر می کے سبب درجہ حرات میں مسلسل اصافہ ہو رہا ہے جبکہ ہمارے میڈ یکل اسٹورز پر درجہ حرات کو ادویات کے حوالے سے رکھنے کے لیے کو ئی اقدامات نظر نہیں آتے شہر یوں نے ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار، ڈی ایچ او ٹنڈوالہیار اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کہ ہے ایسے میڈ یکل اسٹوز کو قانون کے ضبط میں لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔