جمعہ‬‮ ، 21 فروری‬‮ 2025 

آپ کو کیوں ترقی دی جائے؟ آپ لوگ تو کام ہی نہیں کر رہے ہیں، لگتا ہے کہ ملازمین نوکریاں بھی کہیں اور کرتے ہوں گے، چیف جسٹس گلزار احمد کا اسٹیل مل ملازمین کو جواب

datetime 18  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) سپریم کورٹ نے اسٹیل مل کے ملازمین کی اگلے گریڈ میں ترقی کی درخواست مسترد کردی ہے۔جمعہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کی اگلے گریڈ میں ترقی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نے انجینئرسمیع میمن و دیگر کی ترقیوں سے متعلق درخواستیں مسترد کردی۔

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کو کیوں ترقی دی جائے؟ آپ لوگ تو کام ہی نہیں کررہے ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ پاکستان اسٹیل مل 2015 سے بند پڑی ہے اس لئے ملازمین کو کس بات پر ترقی دی جائے۔یہاں کے ملازمین کوبیٹھے بیٹھے تنخواہیں مل رہی تھیں اور اسٹیل مل چلانے کے لیے پیسے تک نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے کہ یہ ملازمین نوکریاں بھی کہیں اور کرتے ہوں گے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ہم تکلیف میں ہیں ہمیں ترقی دی جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو کس بات کی تکلیف ہے، 2015 سے بیٹھے بیٹھے تنخواہ لے رہے۔ جب اسٹیل مل کی پیداوار ہی بند تو آپ کو کس بات کا پروموشن دیں۔ ملازمین نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اسٹیل مل کا آپریشنل بند ہے مگر سروس فراہم کر رہے تھے۔ اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسٹیل مل بند ہوگئی تب آپ لوگ کون سی سروس دے رہے تھے۔ملازمین نے موقف اختیار کیا کہ سال 2011 سے ترقی درکار ہے اور ہائی کورٹ نے بھی ترقی کے لیے درخواست مسترد کردی ہے۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کوئی خامی نہیں ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ اسٹل مل کی پیداوار بند ہے مگر باقی تمام سیکشن چل رہے ہیں۔ دو ہزار گیارہ سے ہمارے پروموشن نہیں ہوئے کورٹ میں کیس کے باوجود اسٹیل مل نے ہمیں ملازمت سے ہی نکال دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…