منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

آپ کو کیوں ترقی دی جائے؟ آپ لوگ تو کام ہی نہیں کر رہے ہیں، لگتا ہے کہ ملازمین نوکریاں بھی کہیں اور کرتے ہوں گے، چیف جسٹس گلزار احمد کا اسٹیل مل ملازمین کو جواب

datetime 18  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) سپریم کورٹ نے اسٹیل مل کے ملازمین کی اگلے گریڈ میں ترقی کی درخواست مسترد کردی ہے۔جمعہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کی اگلے گریڈ میں ترقی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نے انجینئرسمیع میمن و دیگر کی ترقیوں سے متعلق درخواستیں مسترد کردی۔

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کو کیوں ترقی دی جائے؟ آپ لوگ تو کام ہی نہیں کررہے ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ پاکستان اسٹیل مل 2015 سے بند پڑی ہے اس لئے ملازمین کو کس بات پر ترقی دی جائے۔یہاں کے ملازمین کوبیٹھے بیٹھے تنخواہیں مل رہی تھیں اور اسٹیل مل چلانے کے لیے پیسے تک نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے کہ یہ ملازمین نوکریاں بھی کہیں اور کرتے ہوں گے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ہم تکلیف میں ہیں ہمیں ترقی دی جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو کس بات کی تکلیف ہے، 2015 سے بیٹھے بیٹھے تنخواہ لے رہے۔ جب اسٹیل مل کی پیداوار ہی بند تو آپ کو کس بات کا پروموشن دیں۔ ملازمین نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اسٹیل مل کا آپریشنل بند ہے مگر سروس فراہم کر رہے تھے۔ اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسٹیل مل بند ہوگئی تب آپ لوگ کون سی سروس دے رہے تھے۔ملازمین نے موقف اختیار کیا کہ سال 2011 سے ترقی درکار ہے اور ہائی کورٹ نے بھی ترقی کے لیے درخواست مسترد کردی ہے۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کوئی خامی نہیں ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ اسٹل مل کی پیداوار بند ہے مگر باقی تمام سیکشن چل رہے ہیں۔ دو ہزار گیارہ سے ہمارے پروموشن نہیں ہوئے کورٹ میں کیس کے باوجود اسٹیل مل نے ہمیں ملازمت سے ہی نکال دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…