جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

آموں کے درختوں سے پرانا عشق سعودی شہری کو کاشت کے میدان میں لے آیا

datetime 17  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی )سعودی عرب کے صوبے جازان میں ایک سعودی شہری نے 31 برس اسکول میں تدریس کے پیشے سے وابستہ رہنے کے بعد آم کی کاشت کا سہارا لے لیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعوی شہری یحیی النعمی نے اپنے فارم میں آم کی زراعت کی اور اس

سے بڑے پیمانے پر پیداوار حاصل کی۔ النعمی نے بتایا کہ انہیں آم کا درخت کاشت کرنے سے عشق ہے۔ النعمی نے مزید بتایا کہ میں نے تعلیم کے پیشے میں 31 برس گزارے۔ میں اپنے فارم میں آم کے درخت کاشت کرنے کے حوالے سے معلومات لیتا رہا۔ یہاں تک کہ میں ریٹائر ہو گیا اور پھر آم کی کاشت کے حوالے سے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہوا۔ آم کے درخت کو انتہائی توجہ اور نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی کاشت دشوار اور بڑے اخراجات کی حامل ہے۔ اب مجھے آم کی کاشت کے میدان میں آئے ہوئے 19 برس سے زیادہ بیت چکے ہیں۔ اب مجھے اس حوالے سے کافی تجربہ حاصل ہو چکا ہے۔جازان صوبے کے لوگوں میں زراعت اور کاشت کاری کا بڑ رجحان ہے جو انہیں اپنے باپ دادا سے ورثے میں ملا۔ ان میں کافی لوگ ابھی تک اس پیشے سے وابستہ ہیں اور وہ اپنے کھیت یا زرعی اراضی کو چھوڑنے کے بارے میں نہیں سوچتے۔النعمی کے مطابق انہوں نے آم کی کاشت کا آغاز 1200 درختوں سے کیا تھا۔ آج ان کے فارم کی ایک دن کی پیداوار کم از کم ایک ٹن ہے۔ بعض مرتبہ یہ 3 ٹن تک بھی پہنچ جاتی ہے۔النعمی نے بتایا کہ ان کے فارم میں آموں کی 23 اقسام کاشت ہوتی ہیں جب کہ صوبے میں آموں کی 60 سے زیادہ اقسام ہیں۔ ان میں اعلی، درمیانے اور بہتر درجے کی کوالٹی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…