اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

میرے بچے 15 سال سے اس خطرناک بیماری میں مبتلا ہیں نہ بول سکتے نہ چل سکتے اور میں ۔۔ ماں اپنے بچوں کی پچھلے 15 سال کی کہانی بتاتے ہوئے رو پڑی

datetime 13  جون‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )والدین سکون میں اس وقت ہی رہتے ہیں جب ان کے بچے خوشحال اور صحتمند رہیں، لیکن اگر بچوں کو کوئی بھی بیماری ہو جائے تو والدین کی تکلیف ان سے بڑھ کر کوئی سمجھ نہیں سکتا، بالکل ایسی ہی ایک والدہ کی کہانی کل سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے

جوکہ آمنہ آفتاب ہیں اور پاکستان کی مشہور فیشن ڈیزائنر بھی ہیں۔ہماری ویب کےمطابق آمنہ اپنے انٹرویو میں بتاتی ہیں کہ: میرے دونوں بچے پچھلے 15 سالوں سے سیریبلر اٹیکسیا نامی بیماری میں مبتلا ہں، جس میں نہ وہ چل سکتے ہیں، نہ بول سکتے ہیں اور نہ کسی چیز کو اپنے ہاتھ سے اٹھا سکتے ہیں، اس بیماری میں انسان لیٹ بھی نہیں پاتا، یہ دماغی اعصابی بیماری ہے جس سے انسان مفلوج ہو کر رہ جاتا ہے اور پاکستان میں اس مرض کا علاج ممکن نہیں ہے۔ میرے بچے دن رات تکلیف میں مبتلا ہیں ان کو دیکھ دیکھ کر میں بس اپنے خدا سے یہی دعا کرتی ہوں کہ جب میں مروں تو اس سے پہلے میرے بچے مر جائیں، کیونکہ کوئی ایسا نہیں ہے جو میرے بچوں کو سنبھال سکے، ان کو میری طرح پالے، ان کی دیکھ بھال کرے۔ میرے گھر والے، میرے عزیز مجھے کسی شادی اور برتھ ڈے پارٹیوں میں نہیں بلاتے وہ یہ سوچتے ہیں کہ ہائے آمنہ آئے گی تو ا سکے ساتھ اس کے وہ بچے بھی آئیں گے، بیچارے بچے جن سے کچھ نہیں ہوسکتا، میں ان سب سے یہی کہتی ہوں میرے بچوں کو معذور نہ کہو، بیچارہ نہ کہو میں ان پر کام کر رہی ہوں، میں دن رات اپنے بچوں کے غم میں مبتلا ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کو ہر ڈاکٹر کو دکھایا سب سے مجھے یہی کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہوسکتے، بحیثیت ایک ماں میں ہر ڈاکٹر سے لڑ کر آ جاتی ہوں کہ وہ میرے بچوں کو ایسا کیوں کہتے ہیں؟ اس لئے میں سعودی عرب کے کنگ عبداللہ ہسپتال میں بھی اپنے بچوں کو لے کر گئی ، وہاں انہوں نے میرے بچوں کو کیس سٹڈی بنایا اور ان پر کام کیا اب 15 سال بعد میرے بچے اس قابل ہوئے ہیں کہ خود سے چل سکتے ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ کھانا کھا سکتے ہیں اپنے ہاتھوں سے۔ میرے بیٹے نے جب ڈیڑھ سال کی عمر میں پیروں سے چلنا شروع کیا تھا اس کے تھوڑے ہی دنوں کے بعد وہ اچانک زمین پر لیٹ لیٹ کر حرکت کرنے لگا، میرآ دل ڈر گیا اور پھر کئی سالوں بعد معلوم ہوا کہ بچے کو اتنی خطرناک بیماری ہے اور پھر کچھ وقت بعد میری بیٹی میں بھی یہی ساری علامات ہوئیں اور وہ بھی اسی بیماری میں مبتلا ہوگئی تھی، اس دن سے آج تک میں ایک رات بھی سکون سے نہیں سوئی ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…