اسلام آباد ( آن لائن)مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں خواتین اور بیوٹی پارلر کے بزنس کو زبردست جھٹکا لگا ہے ،بجٹ دستاویزات کے مطابق بیوٹی پارلر کیلئے استعمال ہونے والے کاسمیکٹس کے سامان میں اضافی ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جس کے تحت درآمد ہونے والے کاسمیکٹس کے سامان پر اضافی ٹیکس عائد کرنے سے اربوں
روپے کی بچت ہوگی ،درآمد ہونے والے پرفیوم ،شیمپو بھی ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا ہے،دستاویزات کے مطابق مکھن ،پنیر سمیت دیگر درآمدی اشیاء پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ جانوروں کی خوراک بھی مہنگی کر دی گئیں ،جانوروں کیلئے درآمد ہونے والی خوراک پر اضافی ٹیکس لگنے سے جانوروں کی قیمتیں میں زبردست اضافہ ہوگا جس سے گوشت کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا ۔آئندہ مالی سال 22-2021ء میں عوام کو کوویڈ سے محفوظ رکھنے کیلئے تقریباً 1.1 ارب ڈالر ویکسین کی درآمد پر خرچ کئے جائیں گے۔وفاقی حکومت کا ابتدائی ہدف جون 2022ء تک 10 کروڑلوگوں کو ویکسین لگانا ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے بجٹ تقریر میں کہا کہ کوویڈ ایمرجنسی فنڈ سے متعلقہ امور کیلئے 100 ارب روپے تجویز کئے جا رہے ہیں۔وزیراعظم کی یونیورسل ہیلتھ کوریج سکیم میں صوبوں کے تعاون سے مزید توسیع کی جائے گی۔2022ء میں نئی مردم شماری کرانے کیلئے 5 ارب روپے کی رقم وفاقی حصے کے طور پر تجویز کی گئی ہے۔وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر اینٹی ریپ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے ابتدائی طور پر 100 ملین روپے کی رقم رکھی گئی ہے جس میں بعد میں اضافہ کیا جائے گا، کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ۔ اعلیٰ تعلیم
کیلئے رواں بجٹ میں ایچ ای سی کو 66 ارب روپے کی رقم مہیا کرنے کی تجویز ہیخصوصی علاقوں کیلئے امداد کے سلسلہ میں آزاد جموں و کشمیر کیلئے بجٹ میں رقم 54 ارب روپے سے بڑھا کر 60 ارب روپے کر دی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کیلئے بجٹ 32 ارب روپے سے بڑھا کر 47 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔ سندھ کو 19 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ اور بلوچستان کو ان کے این ایف سی حصے کے علاوہ مزید 10 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔