لاہور(این این آئی)وزیراعلی کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق نے قادر مندوخیل کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا۔ہرجانے کا نوٹس ایڈووکیٹ ارحم طارق بٹ کے توسط سے لائیوپروگرام میں بدسلوکی، ہراساں کرنے اور الزامات لگانے پر بھجوایا گیا ہے۔لیگل نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ قادرمندوخیل
14روز میں فردوس عاشق اعوان سے غیرمشروط معافی مانگیں اگر معافی نہ مانگی گئی توہتک عزت آرڈیننس2002 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔نوٹس کے مطابق بغیر ثبوت کرپشن کے الزامات لگائے گئے جن کاحقیقت سے تعلق نہیں۔یادرہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں تلخ کلامی کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی قادر مندوخیل کو تھپڑ جڑ دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔واضح رہے کہ وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل کے درمیان ٹاک شو میں ہاتھا پائی کے معاملے پر قومی اسمبلی میں بھی گفتگو ہوئی۔ اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فردوس عاشق اعوان نے کل نجی ٹی وی کے شو میں ایک منتخب رکن قومی اسمبلی کے ساتھ جو سلوک کیا ہے وہ اس ایوان کی توہین ہے، اس عمل سے اس ایوان کے ہر رکن کا سر شرم سے جھک چکا ہے، یہ عمران خان کی تربیت کا نتیجہ ہے۔علی محمد خان نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ کل نجی ٹی وی شو میں جو بھی ہوا وہ ذاتی فعل تھا جس کا عمران خان سے کیا تعلق ہے؟، ہم سب کو
اس عمل پر افسوس ہے پورے ایوان کو اس پر افسوس ہے، لیکن اگر آپ کا کوئی رکن ذاتی طور پر گالی دے تو ہمیں کیا حق پہنچتا ہے کہ آصف علی زرداری یا نواز شریف کو گالی دیں۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا تھا کہ اگر کسی فرد نے ذاتی کوئی فعل کیا ہے تو میں اسے زرداری صاحب کی ٹریننگ نہیں کہوں گا، آپ ہر بات پر عمران خان صاحب پر کیوں الزام لگاتے ہیں، سیاسی بات کرتے ہیں تو پھر گالی نہیں دینی چاہیے، اس دن بھی پیپلز پارٹی کے ارکان نے ایوان میں گالیاں دیں، عمران خان کا قصور یہ ہے کہ اس نے اسٹیٹس کو (نظام) کو چیلنج کیا ہے۔