اسلام آباد (این این آئی) وزارت ہوا بازی نے بتایا ہے کہ وزیر ہوا بازی غلام سرور کے پائلٹس سے متعلق بیان دینے سے 6 ماہ میں فلائٹس آپریشن متاثر ہونے کے باعث پی آئی اے کو 7.9 ارب کا نقصان ہوا۔ جمعرات کو وزارت ہوا بازی نے تحریری جواب جمع کرایا کہ وزیر ہوا بازی غلام سرور کے پائلٹس سے متعلق بیان دینے سے 6 ماہ میں
فلائٹس آپریشن متاثر ہونے کے باعث پی آئی اے کو 7.9 ارب کا نقصان ہوا۔بتایاگیاکہ ئلٹ کے جعلی لائسنسوں کے حوالے سے 2020 کے بیان کے بعد پروازکی بندش کی وجہ سے ہونے والا تخمینی نقصان گزشتہ چھ ماہ کے دوران 7.9ارب ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے سے سیاسی بنیادوں پر بھرتی ہوئے سات سو سے زائد لوگوں کو نکالا گیا،262پائلٹس کی ڈگریوں کا جعلی ہونے کا شبہ تھا،انکوائری کے بعد پ50 پائلٹس کو نکالا گیا ہے،32 پائلٹس کو معطل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل سینیٹ سے منظورکرلیا گیا۔ سینٹ اجلاس کے دور ان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل پر اپوزیشن کے تحفظات سامنے آئے۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ قانون سازی کو اس طرح بلڈوز کرنا ہمیں منظور نہیں۔ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ دوستوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی میں بہت اہم معاملات ہونگے۔ اعظم نذیر تار ڑ نے کہاکہ پہلے بھی سی پیک اتھارٹی کا بل بھی ایسے منظور کیا گیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہاک ہاس طرح ہاوس کو بلڈوز نہ کیا جائے۔ چیئر مین سینٹ نے کہاکہ یہ بل قومی اسمبلی سے سے منظور کیا گیا،سینیٹ کی کمیٹیاں نہیں بنی تھی،آج منظور نہ ہوا تو لیپس ہو جائیگا،۔پبلک پرائیویٹ
پارٹنرشپ اتھارٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔وفاقی وزیر ریلوے سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی بل کی منظوری پر پورے ایوان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،اس سے ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا،بالخصوص ریلوے کا شعبہ اس سے مزید ترقی کریگا۔