مکوآنہ (این این آئی )محکمہ فشریز نے مقامی سطح پر پینگیسز مچھلی کی مصنوعی پیدوار کا کامیاب تجربہ کرلیا، بریڈنگ پر 3 سال لگے. محکمہ ماہی پروری تھائی لینڈ سے سالانہ 12 ہزار ٹن
مچھلی امپورٹ کرتی ہے، مصنوعی پیدوار سے پینگسسز مچھلی کی قلت کو ختم کیا جا سکے گا.تفصیلات کے مطابق فش فارمنگ کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ محکمہ فشریز کے ماہرین کی ٹیم نے پاکستان میں پہلی بار پینگیسیز مچھلی کی مصنوعی بریڈنگ کا عمل کامیابی سے مکمل کر لیا۔ پاکستان میں بھی پینگیسیز کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن مقامی طور پر اس کا ”پْونگا” میسر نہیں ہوتا لہذا حکومت ہر سال کثیر رقم خرچ کرکے اس مچھلی کا گوشت اور اس کا پْونگا درآمد کرتی رہی ہے۔ محکمہ فشریز نے مصنوعی بریڈنگ کے ذریعے پینگیسیز کا پونگا تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔ جس سے نہ صرف ہمارے فش فارمر حضرات کو سستے داموں مچھلی میسر آئے گی بلکہ ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جا سکے گا۔