اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی(ڈریپ) پاکستان نے فائزر کی کورونا ویکسین بایو این ٹیک کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔فائزرنے دو روز قبل ہی بایواین ٹیک ویکسین کے پاکستان میں ہنگامی استعمال کے اجازت کے حصول کے لیے ڈریپ کو باضابطہ درخواست دی تھی۔نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق فائزرکی کوروناویکسین کو
ایمرجنسی استعمال کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرنے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوا، جس میں رجسٹریشن بورڈ نے فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ اور ڈریپ بورڈ سے منظوری کے بعد یہ ویکسین بھی عوام کو لگنا شروع ہوجائے گی ۔واضح رہے کہ پاکستان نے فائزر کمپنی سے ویکسین کی خریداری کے لیے اقدامات شروع کردیے تھے۔ذرائع کے مطابق فائزرکمپنی سے ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں خریدی جائیں گی اور ویکسین کی خریداری نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ذریعے کی جائیگی، پاکستان میں فائزر کی خوراکیں جولائی کے آخر یا اگست تک پہنچنے کا امکان ہے۔وزرات صحت کے حکام کے مطابق فائزر ویکسین کو منفی 75 سینٹی گریڈ میں اسٹورکیا جاتا ہے جس کی اسٹوریج کے لیے 23 الٹراکولڈ چین فریزر خریدے جاچکے ہیں۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین کی تیار کردہ دوسری کووڈ 19 ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔چینی کمپنی سینوویک کی تیار کردہ اس ویکسین کی منظوری کیلئے عالمی ادارے کے ماہرین کی مشاورت کا عمل اپریل کے آخر سے جاری تھا۔اب اس کے استعمال کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد اس ویکسین کو کوویکس پروگرام کا حصہ بھی بنایا جاسکے گا جس کا مقصد غریب اور ترقی پذیر ممالک تک کووڈ ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ ویکسین 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو 2 خوراکوں میں استعمال کرائی جائے گی، دونوں خوراکوں میں 2 سے 4 ہفتوں کا وقفہ ہوگا۔اس سے قبل مئی کے شروع میں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے سائنوفارم کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی گئی تھی۔مجموعی طور پر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظوری حاصل کرنے والی یہ چھٹی ویکسین ہے، اس سے قبل فائزربائیو این ٹیک، ایسٹرازینیکا، جانسن اینڈ جانسن، سائنو فارم اور موڈرنا کی کووڈ ویکسینز کی منظوری دی جاچکی ہے۔سینوویک کی تیار کردہ اس ویکسین کو کورونا ویک کا نام دیا گیا ہے اور چین کی کمپنی سینوویک کی تیار کردہ کووڈ 19 کی افادیت برازیل میں ٹرائل کے دوران 50 فیصد سے کچھ زیادہ دریافت کی گئی تھی جبکہ ترکی میں ہونے والے ایک اور ٹرائل میں وہ 83.5 فیصد مؤثر قرار دی گئی مگر حقیقی دنیا میں اس ویکسین کی افادیت ٹرائلز کے مقابلے میں زیادہ رہی ہے۔انڈونیشیا میں ایک لاکھ 30 ہزار ہیلتھ ورکرز پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس ویکسین کے استعمال سے انہیں علامات والی بیماری سے 94 فیصد، ہسپتال میں داخلے سے 96 اور موت سے 98 فیصد تک تحفظ ملا۔عالمی ادارہ صحت پر بین الاقوامی سطح پر افراد کو بھی سفر کرنے کی اجازت مل جائے گی جو سینوویک ویکسین استعمال کریں گے، چاہے کسی ملک میں اسے استعمال کی منظوری نہ بھی دی گئی ہو۔یورپی یونین نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کی جانب سے ایسے افراد کو یورپی ممالک میں آنے کی اجازت دینے پر غور کیا جارہا ہے جن کو ڈبلیو ایچ او کی منظور کردہ ویکسینز کا استعمال کرایا گیا ہو۔سینوویک کی جانب سے ویکسین کی افادیت کا ڈیٹا بھی یورپین میڈیسین ایجنسی کے پاس جمع کرایا گیا ہے۔