اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) پاکستان نے جنگی محاذ پر بھارت کو شکست دینے کے بعد سفارتی سطح پر بھی سخت موقف اپناتے ہوئے اسلام آباد میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کے ایک افسر کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی سفارتی اہلکار شنکر ریڈی چنتالا کو ان کی غیر سفارتی سرگرمیوں کی بنیاد پر “ناپسندیدہ شخصیت” قرار دیا گیا ہے، کیونکہ ان کا طرز عمل سفارتی آداب اور ویانا کنونشن کے برخلاف تھا۔
بیان کے مطابق، شنکر ریڈی پر پاکستان میں جاسوسی میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ حکومت پاکستان نے اس معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ پیش کرتے ہوئے باضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ مذکورہ اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنا ہوگا۔
اس فیصلے کے تحت بھارتی ہائی کمیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ شنکر ریڈی چنتالا اور ان کا خاندان مقررہ وقت کے اندر پاکستان سے روانہ ہو جائے۔
پاکستان کے اس اقدام کو بھارتی جاسوسی کے نیٹ ورک پر کاری ضرب قرار دیا جا رہا ہے، اور اسے بھارت کی جارحانہ سفارتی حکمت عملی کا مؤثر جواب تصور کیا جا رہا ہے۔